‘ہم ہر ممکنہ طریقے سے بھارت کی مدد کریں گے’: نائب صدر کملا ہیرس

امریکی حکومت، نجی شعبہ اور امریکی عوام اکٹھے ہو رہے ہیں تاکہ کووڈ-19 کے خلاف بھارت کی جنگ میں جتنی جلدی ممکن ہو اتنی جلدی سے ہنگامی امداد بھارت پہنچائی جا سکے۔

نائب صدر کملا ہیرس نے 7 مئی کو بھارتی تارکین وطن کی کمیونٹیوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو بتایا، “ہم بھارت کی مدد کرنے کے لیے ہر ممکنہ کام کریں گے۔”

اپنے بھارتی ورثے اور بھارت میں اپنے خاندان کے افراد کا ذکر کرتے ہوئے، ہیرس نے کووڈ-19 انفیکشنوں اور اس سے ہونے والی اموات میں حالیہ اضافے کو “دلخراش” قرار دیا۔

ہیرس نے کہا، “جیسے ہی صورت حال کی سنگینی کی نوعیت واضح ہوئی، ہم حرکت میں آ گئے۔” 26 اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ گفتگو کے بعد، صدر جوزف بائیڈن نے امریکی حکومت کو ہدایت  کی کہ وہ بھارت کی مدد کی درخواست کا فوری جواب دے۔

ٹوئٹر: اے این آئی

اس وبائی بیماری کے آغاز میں جب ہمارے ہاں ہسپتالوں میں بستروں کی کمی ہو رہی تھی تو بھارت نے امداد بھیجی۔ آج، ضرورت کی اس گھڑی میں ہم بھارت کی مدد کرنے کا مصمم ارادہ کیے ہوئے ہیں۔ ہم ایسا بھارت کے دوست کی حیثیت سے کر رہے ہیں، ایشیائی کواڈ کے رکن کی حیثیت سے اور عالمی برادری کا ایک حصہ ہونے کی حیثیت سے کر رہے ہیں: امریکہ کی نائب صدر، کملا ہیرس

چھ دنوں میں امریکی حکومت نے اس بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے امدادی سامان کی شکل میں  100 ملین ڈالر کا وعدہ کیا اور زندگی بچانے والے سامان کے چھ جہاز بھارت بھجوائے۔ اِن میں درج ذیل سامان شامل تھا:-

  • شدید بیمار مریضوں کا علاج کرنے کے لیے ریمڈیسویئر دوا کے 125,000 بوتلوں پر مشتمل 20,000 مکمل کورس۔
  • ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جائے جا سکنے والے آکسیجن کے 1,500 سلنڈر جنہیں سپلائی کے مقامی مراکز میں لے جا کر دوبارہ بھروایا جا سکتا ہے۔
  • انسانی جانیں بچانے کے لیے آکسیجن پیدا کرنے والے تقریباً 550 آکسیجن کنسنٹریٹر
  • مریضوں کے خون میں آکسیجن کی مقدار ناپنے اور یہ جاننے کے لیے کہ کیا انہیں بہتر علاج کی ضرورت ہے، 210 پلس آکسی میٹر
  • 20 یا اِس سے زیادہ مریضوں کا بیک وقت علاج کرنے کی خاطر آکسیجن فراہم کرنے کے لیے، آکسیجن بنانے والا ایک بڑا سسٹم
  • کووڈ-19 کے مریضوں کی تیز رفتاری سے شناخت کرنے کے لیے، تیزی سے تشخیص کرنے والی ٹیسٹ کی دس لاکھ کِٹیں
  • صحت عامہ کے شعبے میں کام کرنے والے افراد اور اگلی صفوں میں کام کرنے والے افراد کی صحت کے تحفظ کے لیے 25 لاکھ این 95 ماسک

یہ ترسیلیں اُس پوری امریکی حکومت کی کاوشوں کا نتیجہ ہیں جس کی قیادت امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (یو ایس ایڈ) نے کی۔ اس میں یو ایس ایڈ کے ساتھ امریکہ کی دفاع، خارجہ، اور صحت اور انسانی خدمات کی وزارتوں کے ساتھ ساتھ   قومی فضائی کمپنیوں اور یونائیٹڈ ایئرلائنز نے بھی تعاون کیا۔ وفاقی حکومت کے علاوہ امریکی ریاستیں انفرادی طور پر بھی، جیسا کہ کیلی فورنیا کی ریاست نے کیا،  اوپر بیان کی گئی ترسیلوں یا دیگر ترسیلوں کے ذریعے عطیات، بھارت بھجوا رہی ہیں۔

یہ ہنگامی امداد امریکہ کی بھارت کے ساتھ 70 برسوں کی ترقیاتی شراکت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ یو ایس ایڈ کی کووڈ-19 وبائی بیماری کے آغاز سے  بھارت میں جاری کوششوں کو بھی تقویت پہنچاتی ہے۔

امریکی حکومت کے علاوہ، بھارتی نژاد امریکی شہری، اور بہت سے دیگر امریکی، بھارت میں خاندانوں، ہسپتالوں اور سول سوسائٹی کے شراکتداروں کو طبی سامان اور نقدی کی صورت میں عطیات دے رہے ہیں۔

امریکی نائب صدر، ہیرس نے بھارت کے اُس وقت مدد فراہم کرنے پر تشکر کا اظہار کیا جب گزشتہ برس امریکیوں کو کووڈ-19 کے مریضوں میں اضافے کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا، “اور آج، ضرورت کی اس گھڑی میں ہم بھارت کی مدد کرنے کا مصمم ارادہ کیے ہوئے ہیں۔”

اسی تقریب کے دوران محکمہ خارجہ کے ایک اعلٰی عہدیدار، ایرون مسنگا نے کہا کہ محکمہ خارجہ نیپال اور جنوبی اور وسطی ایشیاء کے دیگر ممالک میں وبائی امراض کی شدت سے بخوبی آگاہ ہے اور ضروریات کو موثر طریقے سے پورا کرنے کی خاطر، ہر ملک میں بدلتی ہوئی صورت حال پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔