کوئلے کو جلا کر بجلی ییدا کرنے سے زیادہ گندہ طریقہ اور کوئی نہیں ہے۔
کوئلہ ایندھن کے کسی بھی دوسرے ذریعے کے مقابلے میں زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا کرتا ہے اور گرین ہاوّس [زہریلی] گیسیں پھیلانے کا باعث بنتا ہے۔ اس کے نتیجے میں موسمیاتی بحران شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔
اگرچہ بہت سے ممالک کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے پلانٹوں پر اپنا انحصار بتدریج ختم کر رہے ہیں، تاہم کچھ ممالک ماحولیاتی طور پر نقصان پہنچانے والے ان پلانٹوں کی مزید تعمیر جاری رکھے ہوئے ہیں۔
خصوصی صدارتی ایلچی برائے ماحول، جان کیری نے لندن میں 20 جولائی کو ایک تقریر کے دوران کہا، “میرے دوستو، اس وقت بھی جب ہم گلاسگو [میں ہونے والی ماحولیاتی کانفرنس] کی جانب تیزی سے بڑھ رہے ہیں، بعض ممالک کوئلے ے سے چلنے والے کاربن کی آلودگی پھیلانے والے نئے پلانٹ لگا رہے ہیں اور حتٰی کہ مستقبل میں نئے پلانٹ بھی لگانے جا رہے ہیں۔”
“ایسے میں ہم موسمیاتی بحران کے ردعمل میں ایک ایسی منقسم دنیا کے متحمل نہیں ہو سکتے جب عملی اقدامات اٹھانے کے حق میں انتہائی واضح ثبوت موجود ہیں۔”
Today we wrapped up a historic and productive #G7 Climate & Environment Ministerial—the first #netzero G7 with climate goals aligned with keeping 1.5 within reach and the first G7 committed to ending international public funding for coal.
— Special Presidential Envoy John Kerry (@ClimateEnvoy) May 21, 2021
2018 تک کے اعدادوشمار کے مطابق، دنیا کی 38.5 فیصد توانائی کوئلہ جلانے سے حاصل کی جا رہی ہے۔ یہ مقدار دنیا کی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مجموعی اخراجوں کا تقریبا ایک تہائی حصہ بنتی ہے۔
گو کہ مزید کام کرنے کی ضرورت ہے مگر ذیل میں دیئے گئے ممالک کوئلے کو ختم کرنے پر کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ یہ ممالک ماحول دوست توانائی کے متبادلات پر سرمایہ کاری کاری کر رہے ہیں اور یہ ثابت کر رہے ہیں کہ اب کوئلے سے چھٹکارہ پانا ممکن ہے۔
- آسٹریا نے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والا اپنا آخری پلانٹ اپریل 2020 میں بند کر دیا۔
- بلجیئم نے 2016 میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والا اپنا آخری پلانٹ بند کر دیا اور یہ کام کرنے والا یورپی یونین کا پہلا ملک بن گیا۔
- جرمنی کی پارلیمنٹ نے 2020 میں ووٹ دیا کہ ملک میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والا آخری پلانٹ 2038 تک بند کردیا جائے اور 45 ارب ڈالر بھی خرچ کیے جائیں تاکہ متاثرہ علاقے ماحول دوست توانائی پر منتقل ہونے کے دوران پیش آنے والے مسائل سے نمٹ سکیں۔
- سویڈن نے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والا اپنا آخری پلانٹ مقررہ مدت سے دو برس قبل یعنی 2020 میں بند کر دیا۔

برطانیہ نے 2018 میں عہد کیا کہ وہ کوئلے سے بجلی پیدا کرنے والے اپنے تمام پلانٹ 2025 تک بند کر دے گا۔ برطانیہ پہلے ہی سے اس سمت میں پیش رفت کر رہا ہے اور ہفتوں تک کوئلہ جلائے بغیر بجلی پیدا کر رہا ہے۔
امریکہ نے اپریل میں عہد کیا کہ 2035 تک کاربن آلودگی سے پاک بجلی کا شعبہ قائم کیا جائے گا اور زیادہ سے زیادہ 2050 تک صفر اخراجوں والی معیشت تشکیل دی جائے گی۔ اس کا مقصد کوئلے کو ختم کرنا ہے۔
کیری نے اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے کہا، “2040 تک ہمیں کوئلے اور تیل سے بجلی پیدا کرنے والے ایسے پلانٹوں کو مکمل طور پر ختم کرنا ہوگا جن پر ہم نے کاربن کو ختم کرنے والی جدید ٹکنالوجی پر سرمایہ کاری نہ کر رکھی ہو۔ اسی طرح ہمیں قدرتی گیس نکالنے کے اس نوعیت کے پلانٹوں پر بھی اپنے انحصار میں بہت زیادہ کمی لانا ہوگی۔”