یورپ اور امریکہ آزادی کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں متحد ہیں: ٹِلرسن

وزیرخارجہ ٹِلرسن اور یورپی یونین کی خارجہ امور اور سلامتی کی پالیسی کی نمائندہ، فریڈریکا موگرینی۔ (© Dursun Aydemir/Anadolu Agency/Getty Images)

وزیرخارجہ ریکس ٹِلرسن نے کہا ہے کہ یورپی سرحدوں پر روسی جارحیت سمیت، امریکہ اور معاہدہِ  شمالی  بحراوقیانوس  (نیٹو) کے اتحادی، دہشت گردی کو روکنے اور دیگر عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے متحد ہیں۔

ٹِلرسن نے برسلز میں نیٹو اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے ساتھ  دو روزہ مذاکرات کے بعد اجتماعی دفاع کے امریکہ کے آہنی عزم کا اعادہ کیا اور دفاع کے لیے  اضافی مالی وسائل پر متعلقہ ممالک کی تعریف کی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اُن کے ساتھ بات چیت نتیجہ خیز رہی اور وہ [سب] ” مشرق وسطی میں ایران کی عدم استحکام پیدا کرنے والی سرگرمیوں کی طرف سے درپیش خطرے کے بارے میں مشترکہ نقطہ نظر رکھتے ہیں۔”

انہوں نے 6 دسمبر کو اس بات کو پُز زور انداز سے دہرایا کہ نیٹو اور روس کے تعلقات معمول پر اُس وقت تک نہیں آ سکتے “جب تک روس یوکرین میں اپنا غیرقانونی قبضہ جاری رکھتا ہے۔”

“جیسے جیسے ہم سب اپنا حصہ ڈالتے جائیں گے، ویسے ویسے ہم بہتر انداز سے یورپی سرحدوں پر خطرات کو روکنے اور دفاع کرنے کے قابل ہو سکیں گے۔ یہ خطرات امریکہ کو بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔”
وزیر خارجہ ریکس ٹِلرسن

 ٹِلرسن نے یورپ کے اپنے ساتویں دورے کا آغاز فریڈریکا موگرینی اور یورپی یونین کے  وزارئے خارجہ سے ملاقاتوں سے کیا۔ فریڈریکا موگرینی یورپی کمشن کی نائب صدر اور یورپی یونین کی امورخارجہ اور سلامتی کی نمائندہِ اعلٰی ہیں۔ اِن ملاقاتوں میں ہونے والی بات چیت میں ایران، شام، مشرق وسطی اور شمالی کوریا کی طرف سے لاحق جوہری خطرات زیربحث آئے۔

ٹِلرسن نے کہا کہ اس اجلاس سے اُس “مضبوط عزم کا اظہار ہوا ہے جو امریکہ یورپی اتحاد اور سلامتی کے مشترکہ مقاصد میں اس کے اہم کردار کے ساتھ  رکھتا ہے۔” یورپی یونین ایک سیاسی اور اقتصادی تنظیم ہے جس کے کئی ایک ممبران نیٹو کی فوجی اتحاد کے ممبران بھی ہیں۔

موگرینی نے کہا کہ کچھ اختلافات کے باوجود ایسے “بہت سے مسائل ہیں جن پر ہم مل کر کام کرتے ہیں” اور اِس کے بغیر “دنیا کے بڑے بڑے حصوں میں سکیورٹی کی صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔”

ٹِلرسن کے برسلز کے دورے کے دوران نیٹو کی شمالی بحراوقیانوس کی کونسل نے اُس خاکے کی منظوری بھی دی جس کا مقصد یورپی یونین کے ساتھ مل کر سرحدوں کے آرپار افواج اور سازوسامان کی نقل و حرکت  کو آسان تر بنانا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معلومات کے تبادلے میں بہتر رابطہ کاری پیدا کرنا ہے۔