
یوکرین کی سب سے جاندار علامات میں شامل بہت سی علامات قوم کی آزادی کے لیے کی جانے والی جدوجہد کے دوران متشکل ہوئیں۔ اِن میں سے بہت سی علامات دنیا بھر میں مشہور ہیں۔
یوکرین 24 اگست کو اپنا قومی آزادی کا دن منا رہا ہے۔ 1991 میں اِس دن یوکرین نے سوویت یونین سے اپنی آزادی کا باضابطہ اعلان کیا اور ایک خودمختار ملک بن گیا۔ امریکہ نے اس کے فوراً بعد یوکرین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے اور تب سے امریکہ یوکرین کی آزادی اور خود مختاری کا مضبوط حامی چلا آ رہا ہے۔
ذیل میں اُن پانچ علامات پر ایک نظر ڈالی گئی ہے جو یوکرین کے فخر، قربانی اور اتتحاد کی نمائندگی کرتی ہیں۔
یوکرینی پرچم

نیلا رنگ، آسمان جبکہ زرد رنگ، گندم کے کھیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔
1917 میں روس میں زار شاہی خاندان کی حکومت کے خاتمے کے بعد یوکرین نے 1917-1921 کے دوران لڑی جانے والی جنگِ آزادی میں یہی پرچم استعمال کیا۔
آزادی کے حق میں ووٹنگ کے چھ ماہ بعد 1992 میں یوکرین کی پارلیمان نے موجودہ پرچم کو یوکرین کا قومی پرچم قرار دیا۔
آج یوکرین کا نیلے اور زرد رنگ کا یہ پرچم یوکرین کی خودمختاری کا دفاع کرنے کے لیے لڑی جانے والی جنگ کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے طور پر پوری دنیا میں لہرا رہا ہے۔
ترشول

ترشول یا “ترزیوب” کا شمار یوکرین کی مشہور ترین علامتوں میں ہوتا ہے۔ نیزے کی شکل کے تین شاخوں والے ترشول کی تاریخ صدیوں پرانی ہے۔ ولودیمیرِ اعظم یوکرین کی سب سے زیادہ قابل احترام شخصیات میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے 980 سے 1015 کے دوران کیئف پر اپنی حکمرانی کے دوران اس علامت کو سِکوں پر کندہ کروایا۔
1917-1921 کی یوکرینی جنگ آزادی کے دوران یوکرین نے ترشول کو قومی نشان کے طور پر استعمال کیا۔
جب 1991 میں عوام نے آزادی کے حق میں ووٹ دیا تو یوکرین نے ترشول کو قومی نشان بنا دیا۔
اس ماہ کےاوائل میں یوکرین نے کیئف میں مادر وطن کے مجسمے میں سوویت دور کے ہتھوڑے اور درانتی کو ہٹا کر ترشول کو شامل کیا۔ یوکرین کی حکومت کا اِس مجسمے کا نام تبدیل کر کے “مادر یوکرین” رکھنے کا ارادہ بھی ہے۔
میڈان سکوائر

یوکرین کی تاریخ تبدیل کرنے والے بڑے پرامن احتجاجی مظاہرے کئی بار مرکزی کیئف میں واقع آزادی چوک میں ہوئے جسے میڈان بھی کہتے ہیں۔
اٹلانٹک کونسل کے ‘یوکرین کی الرٹ سروس’ کے ایڈیٹر پیٹر ڈکنسن نے لکھا کہ “جدید یوکرین کی میڈان میں تشکیل ہوئی۔”
1990 کے “ریوولیوشن آن گرینائٹ” کے نام کی انقلابی تحریک، آزادی کے لیے 1991 میں ہونے والی ووٹنگ کی پیشرو ثابت ہوئی۔ اس تحریک میں طلبا نے بڑی بڑی سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کیا۔ 2004 میں “اورنج ریوولیوشن” یعنی نارنجی انقلاب کی تحریک کے مظاہرین نے منصفانہ انتخابات کا مطالبہ کیا۔
اس کے بعد 2013-2014 میں مظاہرین نے یورپ کے ساتھ قریبی اقتصادی شراکت کاری کا مطالبہ کرنے اور سابق صدر وکٹر یانوکووِچ کی پالیسیوں کے خلاف پرامن مظاہرے کرنے کے لیے “یورومیڈان” یا انقلابِ وقار کا آغاز کیا۔
سورج مکھی کا پھول

سورج مکھی کا پھول اقتصادی اور ثقافتی دونوں حوالوں سے طاقت کی علامت ہے۔ سورج مکھی کے تیل کے ایک بڑے برآمد کنندہ ملک کی حیثیت سے یوکرین کی معیشت میں سورج مکھی کی فصل اہم کردار ادا کرتی ہے۔
یہ پھول اکثر لباس پر آرائشی نشان کے طور پربنایا جاتا ہے۔ تقریبات کے دوران بہت سی خواتین سورج مکھی کی شکل کے تاج پہنتی ہیں۔
روس کے 2022 کے حملے کے بعد یوکرین کے ساتھ حمایت کا اظہار کرنے کے لیے دنیا بھر کے شہریوں نے مظاہروں کے دوران ہاتھوں میں سورج مکھی کے پھول پکڑ کر اور سر پر اِن پھولوں سے بنے تاج پہن کر مظاہرے کیے۔ اس کی ایک مثال لندن میں ہونے والے اس مظاہرے میں شامل یہ خاتون ہے۔
یوکرینی زبان کا حرف “Ї” [آئی]
People are reportedly drawing the Ukrainian letter “Ї”, which does not exist in the Russian alphabet, as a symbol of resistance in Russian-occupied Mariupol pic.twitter.com/p4D54Vf6Wj
— Business Ukraine mag (@Biz_Ukraine_Mag) September 7, 2022
یوکرین میں اگر کوئی حرف مزاحمت اور امید دونوں کی نمائندگی کر سکتا ہے تو یہ کیپیٹل حرف “I” [آئی] ہے۔ اگرچہ یوکرینی اور روسی زبانیں ایک جیسی ہیں تاہم حرف “Ї” (دو نقطوں کے ساتھ) صرف یوکرینی زبان میں ہی پایا جاتا ہے۔
ماریوپول کے رہائشیوں نے اس حرف کو پارکوں اور عوامی چوکوں میں لکھ کر روس کی فوجی موجودگی کے خلاف مخالفت کا اظہار کرنے کے لیے استعمال کیا۔
یوکرینی حرف “Ї” [آئی] کی شکل کی موم بتی کے بارے میں آئیوان میلکووِچ کی ایک نظم میں قوم کے بچوں اور اس کے مستقبل کی بات کی گئی ہے جس کا ترجمہ کچھ یوں ہے:
آئیے ایک کام کو سب سے زیادہ اہم نہیں بلکہ ممکن بنائیں
کیونکہ آپ ایک ایسے بچے ہو
جسے حرف “Ї” کی شکل کی ایک چھوٹی سی موم بتی کو
اپنی ننھی منی ہتھیلیوں سے بجھنے سے بچانا ہے