
روس باربار یوکرین کی بجلی کی فراہمی کی تنصیبات کو اپنے فوجی حملوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔ یوکرین کے بجلی کے نظاموں کی مرمت کے لیے امریکہ 53 ملین ڈالر کی اضافی امداد فراہم کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے 29 نومبر کو بخارسٹ میں ہونے والے نیٹو کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر اِس نئی فنڈنگ کا اعلان کیا۔ اِس امداد کے ذریعے بجلی کے گرڈ کے اہم آلات فراہم کیے جائیں گے جن میں ٹرانسفارمروں اور سرکٹ بریکروں کے علاوہ سردیوں میں یوکرین کے شہریوں کی مدد کے لیے گاڑیاں بھی شامل ہوںگی۔
روس کی فوج نے 10 اکتوبر سے لے کر اب تک یوکرین کے بجلی کے گرڈ پر چھ بڑے فضائی حملے کیے ہیں۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اِن حملوں کی وجہ سے ایک ایسے وقت بجلی کی عدم دستیابی کے امکانات زیادہ بڑھ گئے جب سردیوں کی وجہ سے درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر چکا ہے۔
حالیہ حملوں سے قبل پیوٹن کی جارحیت سے یوکرین کے بجلی کے 5 فیصد سے کم ڈہانچے کو نقصان پہنچا تھا۔ امریکی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق 22 نومبر تک یوکرین کے بجلی کے گرڈ کا 35 فیصد سے زیادہ حصہ تباہ ہوچکا ہے۔

بخارسٹ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے نیٹو کے سیکرٹری جنرل ینز سٹولٹنبرگ نے کہا کہ روسی صدر ولاڈیمیر پیوٹن یوکرین میں بار بار کی ناکامیوں کے بعد انتہائی اہم بنیادی ڈہانچوں پر حملوں سمیت روز بروز بڑھتی ہوئی بربریت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
سٹولٹنبرگ نے کہا کہ ” کیونکہ صدر پیوٹن اب سردیوں کو یوکرین کے عوام کے خلاف جنگ میں یا جارحیت کے ہتھیار میں تبدیل کر رہے ہیں اس لیے ہمیں یوکرین کی مدد کرنا چاہیے۔”
پیوٹن کے 24 فروری کے حملے کے بعد سے اب تک امریکہ نے یوکرین کو 32 ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کی ہے۔ اس امداد میں یوکرین کے بجلی کے شعبے کو چلانے، اس کی مرمت کرنے اور اسے مضبوط بنانے کے لیے 145 ملین ڈالر بھی شامل ہیں۔ امریکہ شراکت کار ممالک کے ساتھ مل کر بھی کام کر رہا ہے تاکہ یوکرین کے لیے اضافی ہنگامی امداد کا بندوبست کیا جا سکے اور ملک کے بجلی کے گرڈ کو طویل مدتی بنیادوں پر بحال رکھا جا سکے۔
حال ہی میں اعلان کردہ فنڈنگ 55 ملین ڈالر کی اُس امداد کے علاوہ ہے جو جنریٹر فراہم کرنے اور لوگوں کے گھروں کو گرم رکھنے کے لیے پہلے ہی دی جا چکی ہے۔
Met with @NATO Secretary General @jensstoltenberg today to discuss priorities for the NATO Foreign Ministers’ Meeting, including support to Ukraine, Allied unity, deterrence and defense, resilience, and Finland and Sweden accession. pic.twitter.com/CQbygUQ5wu
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) November 29, 2022
یہ ہنگامی امداد یوکرین کے توانائی کے شعبے میں امریکہ کی اُس دیرینہ مدد کا تسلسل ہے جس میں 2014 سے توانائی کی سلامتی کو بڑہانے کے لیے 160 ملین ڈالر سے زیادہ کی تکنیکی امداد بھی شامل ہے۔
اس برس امریکہ کی طرف سے یوکرین کو توانائی کے شعبے میں دی جانے والی امداد میں مندرجہ ذیل بھی شامل ہیں:-
- امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے نے توانائی کے شعبے میں یوکرین کی 80 ملین ڈالر کی مالی ضروریات پوری کیں جن میں ہنگامی بنیادوں پر بجلی کی پیداوار، نظاموں کی مرمت، قدرتی گیس اور سردیوں کے موسم میں ہیٹنگ پر توجہ مرکوز کی گئی۔
- یو ایس ایڈ نے توانائی کے شعبے میں 23 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی جس میں ہنگامی حالت میں ضرورت پوری کرنے والے جنریٹر، ہیٹنگ کے نظام میں استعمال ہونے والے پائپ، اور اِس شعبے میں کام کرنے والوں کے لیے ابتدائی طبی امداد اور حفاظتی لباس بھی شامل ہیں۔
- امریکی محکمہ توانائی نے اکتوبر میں یوکرین کے بجلی کے نظاموں کی ہنگامی مرمت کے لیے ترجیحی بنیادوں پر آلات کی فراہمی کے لیے یوکرین کی وزارتِ توانائی کے ساتھ مل کر کام کیا۔
- امریکہ کا محکمہ خارجہ یوکرین کے توانائی پیدا کرنے والے اداروں کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرنا جاری رکھے ہوئے ہے اور یوکرین کے صاف توانائی کے مستقبل میں مدد کرنے کے لیے نئے پروگرام تیار کر رہا ہے۔
بلنکن نے بخارسٹ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ “فروری سے دنیا بھر میں اپنے درجنوں اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے ہم نے روسی جارحیت کے ہوتے ہوئے یوکرین کی مدد کرنے کے لیے تیز رفتاری، باہمی رابطہ کاری اور پرعزم طریقے سے اقدامات اٹھائے ہیں۔”