لیمپ کی روشنی میں ڈرائنگ کرتی ہوئی ایک لڑکی (© Andriy Andriyenko/AP)
ایک لڑکی 5 دسمبر 2022 کو یوکرین کے شہر کرامیٹورسک میں حکومت کے تعمیر کردہ امدادی مرکز میں ڈرائنگ کر رہی ہے۔ یہ مرکز جنریٹر، کھانے اور مشروبات فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ گرم جگہ کا کام بھی دیتا ہے۔ (© Andriy Andriyenko/AP)

اولینا آئکووچک یوکرین کے شہر چیرنی ہیو کے ثانوی سکول نمبر 3 کی ڈائریکٹر ہیں۔ انہیں اپنا کام کرتے ہوئے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مسکراتی ہوئی ایک خاتون کی تصویر (Courtesy of Olena Iakovchuk)
اولینا آئکووچ (Courtesy of Olena Iakovchuk)

سکول کے اندر درجہ حرارت 10 ڈگری سنٹی گریڈ تک گر سکتا ہے۔ جب علاقے میں بمباری ہوتی ہے تو طالبعلم ہوائی حملوں سے محفوظ رہنے کے لیے پناہ گاہوں میں چلے جاتے ہیں۔ روس کی افواج فروری 2022 کے مکمل حملے کے بعد سے کئی بار اس شہر پر حملہ کر چکی ہیں اور ہیٹنگ، بجلی اور گیس جیسے بنیادی ڈھانچوں کو نشانہ بناتی چلی آ رہی ہیں۔

آئکووچک نے بتایا کہ “ہمارے ہاں زیادہ تر دنوں میں [صرف] تین گھنٹے بجلی آتی ہے۔ کلاس روموں کو گرم رکھنے والے ہیٹنگ کا نظام بھی تعطل کا شکار رہتا ہے۔”

آئکووچک کے سکول کا شمار اُن بہت سے سکولوں میں ہوتا ہے جنہیں امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے [یو ایس ایڈ] کی جانب سے بجلی پیدا کرنے والے جنریٹر مہیا کیے گئے ہیں۔ یہ جنریٹر سکول کے کلاس روموں کے لیے بجلی کے متبادل ذریعے کا کام دیتے ہیں۔

انہوں نے یو ایس ایڈ کو بتایا کہ “یوایس ایڈ کی سکول کو فراہم کی جانے والی اس قسم کی مدد انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔”

مدد کرنے والے ممالک کا اکٹھا ہونا

امریکہ اور یورپ کے اتحادی ممالک یوکرین کے توانائی کے شعبے کو مضبوط بنانے کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بائیڈن-ہیرس انتظامیہ کانگریس کے ساتھ یوکرین کی توانائی کی ضروریات پورا کرنے کے لیے 125 ملین ڈالر کی اضافی ہنگامی امداد پر کام کر رہی ہے۔ یہ رقم توانائی کے شعبے میں 53.7 ملین ڈالر کی اُس رقم کے علاوہ ہوگی جس کا نومبر 2022 میں وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے اعلان کیا تھا۔

اِس امداد سے یوکرین کو بجلی کی فراہمی کے اہم آلات مہیا کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ اِن آلات میں بجلی کی فراہمی کو برقرار رکھنے والے انتہائی اہم ہائی وولٹیج آٹو ٹرانسفارمروں کے علاوہ زیادہ گنجائش والے موبائل گیس ٹربائن پاور جنریٹر بھی شامل ہیں۔

جب سے روس نے یوکرین پر مکمل حملہ کیا ہے اس وقت سے لے کر اب تک امریکہ یوکرین کی بجلی کے شعبے کی مرمت کرنے، اسے فعال رکھنے اور مضبوط بنانے میں مدد کرنے کی خاطر 270 ملین ڈالر فراہم کر چکا ہے۔

تصویری خاکہ جس میں جنریٹر استعمال کرنے والے لوگوں کی تصویر پر یہ عبارت چسپاں ہے: 'یو ایس ایڈ کی طرف سے یوکرین کو 1,600 سے زائد جنریٹر فراہم کر دیئے گئے ہیں اور مزید راستے میں ہیں۔' (Graphic: State Dept./M. Gregory. Photo: © Abdullah Ãnver/Anadolu Agency/Getty Images)
(State Dept./M. Gregory)

امریکی حکومت اب تک مندرجہ ذیل اقدامات اٹھا چکی ہے:-

  • یوکرین میں ہنگامی حالات میں مدد کے لیے موقع پر سب سے پہلے پہنچنے والے عملے کے ارکان کی تنخواہوں کی ادائیگی جیسی اہم سرکاری سروسز کو برقرار رکھنے میں مدد کے لیے 13 ملین ڈالر کی براہ راست امداد۔
  • یوکرین اور پڑوسی ممالک میں لوگوں کے لیے 1.9 ارب ڈالر کی انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد۔
  • 1,600 جنریٹر پہلے ہی فراہم کر دیئے گئے ہیں جبکہ مزید جنریٹر راستے میں ہیں۔

سردیوں کا موجودہ موسم گزارنے میں یوکرین کی مدد کرنے کے لیے یورپی یونین سمیت 70 سے زائد ممالک نے ایک ارب یورو کا وعدہ کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ بھی سات ممالک کے گروپ (جی سیون) اور دیگر اہم اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر فوری طور پر فراہم کیے جا سکنے والے ہم آہنگ آلات کی نشاندہی کرنے کی ایک مربوط کوشش کر رہا ہے۔

جی سیون ممالک گروپ میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ شامل ہیں۔

بلنکن اور جاپانی وزیر خارجہ ہیاشی یوشیماسا نے جنوری میں جی سیون اور کلیدی شراکت داروں کے ایک اجلاس کی مشترکہ میزبانی کی۔ اس موقع پر انہوں نے یوکرین کی حمایت کا اعادہ کیا جس میں یورپی نظام کے ساتھ مکمل طور پر مربوط یوکرین کے توانائی کے جدید گرڈ کے ایک طویل مدتی تصور کی حمایت بھی شامل تھی۔

جنریٹر کے قریب سے گزرتے ہوئے بچے (USAID)
بچے سکول جا رہے ہیں۔ اِس سکول کو یو ایس ایڈ کی جانب سے عطیہ کردہ جنریٹر سے بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ (USAID)

موجودہ ضروریات بہت زیادہ ہیں۔ یو ایس ایڈ کے مطابق روس کے حملوں کے نتیجے میں یوکرین میں تقریباً 7 ملین بچے پانی، بجلی اور ہیٹنگ کے نظام تک رسائی سے محروم ہوگئے ہیں۔

چھوٹی بڑی سب کمیونٹیوں کو امداد دی جا رہی ہے

یو ایس ایڈ نے چھوٹی بڑی سب کمیونٹیوں کو امدادی سامان فراہم کیا ہے۔ ان میں برزیکا کنڈرگارٹن بھی شامل ہے جسے لکڑی سے چلنے والا ایک بوائلر ہاؤس فراہم کیا گیا ہے۔ اِس نئے بوائلر کی وجہ سے 25 بچے اور عملے کے 13 اراکین کنڈرگارٹن کی گرم عمارت میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ  سکتے ہیں۔

ٹرنوپل میں یو ایس ایڈ نے ایک ہسپتال سمیت شہر کے تین علاقوں میں 112,000 افراد کو ہیٹنگ اور گرم پانی کی فراہمی کے لیے درکار سازوسامان پہنچایا۔

‘کیئف یوٹیلٹی کمپنی’ روس کے حملوں سے پہنچنے والے نقصانات کے بعد بحالی کا کام کر رہی ہے۔ اس کمپنی کے ملازمین اوسطاً روزانہ 40 نقصان زدہ مقامات پر جا کر مرمت کا کام کرتے ہیں۔

ویلڈنگ کا ماسک پہنے ایک آدمی پائپ پر کام کر رہا ہے (USAID)
‘کیئف ٹیپلو انرگو’ نامی کمپنی کا ایک ورکر بنیادی ڈہانچے کی مرمت کر رہا ہے جسے یوکرین میں پیوٹن کی جنگ کے دوران نقصان پہنچا ہے۔ (USAID)

ایک یوٹیلیٹی کمپنی نے حال ہی میں کیئف شہر کے 22,000 رہائشیوں کو ہیٹنگ اور گرم پانی کی فراہمی بحال کی ہے۔ امریکی حکومت نے اِس کمپنی کو 1.3 ملین ڈالر مالیت کے پائپ اور دیگر متعلقہ سامان فراہم کیا۔

اس کمپنی کے ڈائریکٹر واسیل ڈیروسٹکی نے کہا کہ “ہمیں اس ذمہ داری کا احساس ہے۔ ہم روزانہ کام کر رہے ہیں تاکہ گھروں میں ہیٹنگ کی فراہمی جاری رہے۔”

یو ایس ایڈ نے ہیٹنگ کے پائپوں کی مرمت میں مدد کرنے کے لیے مغربی وسطی یوکرین کے شہر، وِنیٹسیا میں 32 جنریٹر اور کھدائی کرنے والی ایک مشین بھیجی۔

‘ونیسٹسیا سٹی ہیٹنگ انرجی’ کمپنی کی سرمایہ کاری کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، تاتیانا بلیبیوک نے بتایا کہ “[توانائی کے ورکر] محسوس کرتے ہیں کہ ہم نے اب تک جن حالات کا سامنا کیا ہے انہوں نے ہمیں مضبوط اور پہلے سے زیادہ طاقتور بنا دیا ہے۔ بین الاقوامی تعاون، بالخصوص یو ایس ایڈ کی مدد نے اس میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے اور اس سے توانائی کے شعبے کی ضروریات کو پورا کرنے میں ہمیں مدد مل رہی ہے۔”