یوکرین کے شہر لویو سے تعلق رکھنے والے فزیکل تھراپسٹ یورائی میلنک نے بتایا کہ روس کی یوکرین کے خلاف جنگ سے پہلے وہ ایک دن میں سات مریضں دیکھا کرتے تھا۔ آج یہ تعداد بڑھ کر 30 کے قریب پہنچ گئی ہے۔
میلنک گزشتہ برس امریکہ کا دورہ کرنے والے یوکرین کے طبی ماہرین میں شامل تھے۔ اِن دوروں کے دوران امریکہ اور یوکرین کے حکومتی طبی ماہرین نے آپس میں زخمی فوجیوں اور شہریوں کے علاج کے بارے میں اپنی اپنی مہارتیں شیئر کیں۔
ذیل میں اِن تبادلوں کا احوال بیان کیا گیا ہے جن کا بندوبست امریکی محکمہ خارجہ کے تعاون سے کانگریس کے بین الاقوامی قیادت کے دفتر نے کیا تھا۔ یوکرینی طبی ماہرین کے زیادہ تر دوروں کا تعلق اُن ہسپتالوں سے تھا جنہیں امریکہ کے سابقہ فوجیوں کے امور کا محکمہ چلاتا ہے جسے مخففاً وی اے کہا جاتا ہے۔
فلوریڈآ
یوکرین کے چودہ افراد نے جنوری میں فلوریڈاکے شہر ٹمپا میں واقع وی اے کے ہسپتال کا دورہ کیا۔ اس ہسپتال میں شدید صدمے کے شکار ایسے زخمی فوجیوں کا علاج کیا جاتا ہے جنہیں ایک سے زیادہ چوٹیں آئی ہوتی ہیں۔ اِن زخموں میں دماغی چوٹیں، اعضا کا کٹ جانا اور ریڑھ کی ہڈی کی چوٹیں شامل ہوتی ہیں۔

ہسپتال کے فزیکل میڈیسن اور بحالی کے سکول کے سربراہ سٹیون سکاٹ نے ڈبلیو یو ایس ایف پبلک ریڈیو کو بتایا کہ “ہم چاہتے تھے کہ وہ [یوکرینی طبی ماہرین] ان جان لیوا زخموں کے بارے میں کچھ بنیادی معلومات اپنے ساتھ لے کر جائیں … اور حقیقت یہ ہے کہ ان [زخمیوں] میں سے بہت سے لوگ بہتر ہو جاتے ہیں بلکہ بعض یقینی طور پر بہتر ہو جاتے ہیں۔”
میری لینڈ
تاراس وولوشین بالٹی مور کے ہسپتالوں کے دورے کرنے والے پانچ یوکرینی ڈاکٹروں میں شامل تھے۔ وولوشین نے بتایا کہ بہت سے مریض جن کا وہ علاج کر رہے ہیں وہ دھماکوں میں زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “ہم اُن کے اعضاء کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔”

بالٹی مور، میری لینڈ کے میڈ سٹار سماریٹن ہسپتال کے ڈاکٹر، کریتیس داس گپتا کہتے ہیں کہ ڈاکٹر ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں۔
ڈاکٹر داس گپتا نے کہا کہ “جو کچھ ہم یہاں کرتے ہیں اسے [یوکرینی وفد کے ارکان کو] دکھانا، اس شعبے میں اپنی مہارت اُن کے ساتھ شیئر کرنا، یہ جاننا کہ اُن کا علاج کا طریقہ کار کیا ہے اور انہیں ایسی چیزیں دینا جن سے یوکرین میں تمام مریضوں کو مدد ملے، یہ تمام ہمارے لیے اعزاز کی باتیں ہیں۔”
منیسوٹا
امریکہ کے وسط میں واقع ریاست منیسوٹا کے شہر وائٹ بیئر لیک کے سنچری کالج اور اور منیاپولس میں پروٹیز فاؤنڈیشن نے یوکرین کے 20 طبی ماہرین کو مصنوعی اعضاء سے متعلق تربیت کا بندوبست کیا۔
کیف میں مریضوں کی بحالی کا کام کرنے والیں اولہا شیہلیوک نے کہا کہ “[بے شک]ہمارا تجربہ زیادہ ہے مگر ہم اپنے مریضوں کے لیے بہتر بننا چاہتے ہیں۔”

آبائی طور پر یوکرین سے تعلق رکھنے والے پروٹیز کے بانی، یاکوف گریڈینر نے کہا کہ “ہمارے لیے یہ چیز بہت اہم ہے کہ ہم جتنی بھی مدد کر سکتے ہیں اتنی مدد کریں۔”
ٹیکساس
ٹیکساس کے دورے کے دوران یوکرین کے آٹھ طبی ماہرین نے مئی میں سان انٹونیو میں وی اے کے ہسپتال کا دورہ کیا۔
یوکرین کے شہر، وینیتسیا سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سیرحی کولیسنک اور اُن کے ساتھیوں نے مصنوعی اعضا پر کام کرنے والی لیبارٹری کا دورہ کیا اور تفریحی تھیراپیوں کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر کولیسنک نے مخففاً پی ٹی ایس ڈی کہلانے والی صدمے کے بعد ذہنی اور جذباتی ہیجان انگیزی کی بیماری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ “ہماری آبادی کے ایک بڑے حصے میں پی ٹی ایس ڈی کی بعض علامات پائی جاتی ہیں۔ اِن میں ہر گھرانہ، ہر بچہ، ہر عورت، اور جنگ میں حصہ لینے والا ہر فرد شامل ہے۔”

کولیسنک نے کہا کہ “یہ تجربہ ہمارے لیے بہت فائدہ مند اور نتیجہ خیز رہا کیونکہ ہمارے ہاں ریڑھ کی ہڈی کی چوٹوں، صدماتی چوٹوں، جل جانے والے اور نابینا ہو جانے والے ایسے افراد کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو پیچیدہ صدمات کا شکار ہے۔”
تتیانا لوماکینا کا تعلق یوکرین کے شہر ماریوپول سے ہے اور وہ صدارتی مشیر برائے پالیسی ہیں۔ وہ بھی اس وفد میں شامل تھیں۔ لوماکینا کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ہر روز 300 زخمی افراد کے اعضا کاٹنے پڑتے ہیں۔
جب ہسپتال کا دورہ ختم ہوا تو یوکرینی وفد کے ارکان نے اپنے میزبانوں کے سامنے یوکرین کا قومی ترانہ گایا۔
جنوبی ٹیکساس، وی اے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر جولیئن فلِن نے کہا کہ “میں آپ کی اور آپ کے ملک کی بہت تعریف کرتی ہوں۔ ہمیں امید ہے کہ ہم نے نہ صرف اُس علم کے ذریعے جو ہم نے فراہم کیا بلکہ اُس شراکت داری اور محبت سے بھی آپ کی مدد کی جس کی بنیاد پر یہ پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔”