یوکرین کا دفاع کرنا: ڈیٹالین کی بانیوں کی غلط معلومات کے خلاف جنگ

ناتالیہ مائسکولا اور ویلنٹینا سینینکا کی ہاتھ سے بنی ہوئی تصویریں (State Dept./D. Thompson)
(State Dept./D.Thompson)

یوکرین کے لوگ  اپنے ملک کی خود مختاری کے تحفظ  کے لیے دلیرانہ اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ شیئر امیریکا کی اس  سیریز میں یوکرین کے اِس جذبے کی مثال پیش کرنے والے غیرمعمولی افراد کا احوال بیان کیا جا رہا ہے۔

کیونکہ یوکرین سے باہر کے لوگ یوکرین میں جاری جنگ کا براہ راست مشاہدہ نہیں کر سکتے اس لیے یوکرین سے تعلق رکھنے والی دو سرگرم کارکن خواتین جنگ کے مناظر اور آوازوں کو دیکھنا اور سننا ممکن بنا رہی ہیں۔

نتالیہ مائکولسکا نے فروری 2022 میں کریملن کے مکمل حملے کے بعد کے دنوں میں روس کی فوج کے یوکرین کے شہروں اور قصبوں پر حملہ کرنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں۔ جب لوگوں نے مزید معلومات مانگنا جاری رکھا تو انہیں احساس ہوا کہ میڈیا اس مانگ کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔

جب جنگ شروع ہوئی تو ویلنٹینا سینینکا نے روس میں رہنے والے اپنے خاندان کے اُن افراد سے بات کی جنہوں نے یوکرین کی صورتحال کے بارے میں گمراہ کن خبروں کی بنیاد پر غلط نقطہ نظر اپنا رکھا تھا۔

حملے کے تین دن بعد اس جوڑے نے ‘ڈیٹالین‘ کے نام سے ایک ویب سائٹ کا آغاز کیا۔ اس سائٹ پر یوکرین پر مرتب ہونے والے جنگ کے اثرات کے بارے میں تصاویر، ویڈیوز اور ذاتی کہانیاں شیئر کی جاتی ہیں۔ اس کا مقصد دنیا کو اِس حملے کے بارے میں آگاہ کرنا اور کریملن کی غلط معلومات کا توڑ کرنا ہے۔

سائٹ کی بانی اور سی ای او، مائکولسکا نے گرِڈ نیوز کو بتایا کہ “سچائی ہمارا ہتھیار ہے۔ ہم ڈیٹا اور تصاویر جمع کر رہے ہیں تاکہ دنیا کو یہ دکھایا جا سکے کہ یوکرین کے ساتھ کیا کیا جا رہا ہے۔”

مٹھیاں بھینچے ہوئی عورت کی ہاتھ سے بنی تصویر (© Vladimir Shtanko/Anadolu Agency/Getty Images)
2017 میں ناتالیہ مائکولسکا کیئف میں (© Vladimir Shtanko/Anadolu Agency/Getty Images)

ایک رضاکارانہ کوشش

مائکولسکا اقتصادی ترقی اور تجارت کی سابق نائب وزیر ہیں جبکہ سینینکا ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کرتی ہیں۔ روس کی جنگ یوکرین اور اس کے شہریوں کو جس طرح متاثر کر رہی ہے اس کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے اپنے عزم کی وجہ سے انہوں نے رضاکاروں کی حیثیت سے ڈیٹالین کی قیادت کی۔

سینینکا نے ہارپر بازار کو بتایا کہ “اس سب کچھ کا تعلق سچائی [پی ڈی اف، 9.2 ایم بی] اور سچ شیئر کرنے سے ہے۔”

اس ویب سائٹ کے قیام کے چند ہی دنوں کے اندر درجنوں رضاکار، جو سب کی سب خواتین تھیں اس کام میں شامل ہوگئیں۔ فروری 2022 کے حملے سے پہلے زیادہ تر رضاکار محاذ جنگ سے دور کاروبار، فیشن، غیر منفعتی تنظیموں یا ٹیکنالوجی کے شعبے میں کام کیا کرتے تھے۔
مائکولسکا نے فاکس نیوز کو بتایا کہ “ممکنہ خطرات کے باوجود ہمارے پاس بہت سے لوگ روزانہ آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم بولنے کے لیے تیار ہیں، ہم عوام میں جانے کے لیے تیار ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا کو یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ہم [کن حالات] سے گزرے ہیں۔”

چھوٹے گاؤں کو اجاگر کرنا

اس سائٹ کے مطابق جنوری 2023 تک عینی شاہدین کے بیان کردہ جنگ کے 140 مصدقہ واقعات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔  یہ گروپ گواہوں اور صحافیوں کے درمیان انٹرویو کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ عینی شاہدین کے ڈیٹا بیس کے ذریعے افراد اور ان کی کہانیوں کی تفصیلات فراہم کی جاتی ہیں۔

ڈیٹالین پر جنگ کے بارے میں واقعات کا ہفتہ وار خلاصہ پوسٹ کیا جاتا ہے۔ یہ سائٹ عام طور پر اُن چھوٹے شہروں اور دیہاتوں کو منظر عام پر لاتی ہے جو وسیع میڈیا کی کوریج حاصل نہیں کر پاتے۔

ڈیٹالین کی بانیان میڈیا کے اداروں کی اِس ویب سائٹ پر پوسٹ کی جانی والی تصاویر استعمال کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ روسی حکومت کے مظالم اور ممکنہ ماحولیاتی اور جنگی جرائم کو دستاویزی شکل میں محفوظ بھی کر رہی ہیں۔

سائٹ کا کہنا ہے کہ “ہم جنگی محاذوں کی اصلی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کر رہے ہیں تاکہ دنیا سچائی کی گواہ بن سکے۔”