ایلا نائے کی 7 سالہ لڑکی، للی مینسن نے جب ٹیلی ویژن پر روس کے یوکرین پر مکمل حملے کی خبریں دیکھیں تو اُس نے یوکرین کے لوگوں کی مدد کرنا چاہی۔
اُس کے والد کرِس مینسن نے وائس امریکہ کو بتایا کہ شام کے کھانے کے دوران للی نے پوچھا کہ “کیا ہم یوکرین کے لوگوں کے لیے دعا کر سکتے ہیں؟” تاہم انہوں نے دعا سے بڑھ کر کام کیا۔

کرِس مینسن حرکت میں آئے۔ انہوں نے یوکرین میں 28 ایمبولینسیں اور ایک آگے بجھانے والا ٹرک فراہم کرنے میں مدد کی۔
امریکہ کے طول و عرض سے لوگ یوکرین کو طبی سازوسامان اور طبی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
بروس فولکے فلاڈیلفیا کی ‘امیریکن ہیریٹیج کریڈٹ یونین’ کے چیف ایگزیکٹو افسر ہیں۔ انہوں نے پولینڈ میں یوکرینی پناہگزینوں سمیت یوکرین کے لوگوں کے لیے ایمرجنسی طبی امداد میں استعمال کی جانے والی اشیا بھجوائیں۔ اس کے علاوہ فولکے نے کریڈٹ یونینوں کے عہدیداروں کے ساتھ مل کر چار لاکھ ڈالر جمع کیے اور یوکرین میں بچوں کے ہسپتالوں کے لیے پانچ ایمبولینسیں اور طبی سازوسامان خرید کر بھجوایا۔
دو ایمبولینسیں لویو شہر کے بچوں کے ہسپتال کو دیں گئیں۔ فولکے نے بتایا کہ انہیں “عالمی شہری” کی حیثیت سے مدد کرنے کی اپنی ذمہ داری کا احساس ہے۔
جراحی کی مہارت

ڈاکٹر جان ہولکومب سرجن اور سابقہ فوجی ہیں۔ انہوں نے میڈیکل کے مقامی افراد کو تربیت دینے میں مدد کی۔ ہولکومب روس کے صحت کی سہولتوں پر حملوں پر مایوسی کا اظہار کرتے ہیں۔
ہولکومب نے کہا کہ “میرا خیال ہے کہ جب ہم انہیں [حملوں کو] دیکھتے ہیں تو ہمیں ایک بڑا جھٹکا لگتا ہے۔”
ہولکومب نے ‘گلوبل سرجیکل اینڈ میڈیکل سپورٹ گروپ” کے ساتھ رضاکارانہ طور پر کام کیا۔ یہ گروپ ایک غیرمنفعتی تنظیم ہے جس میں 10 سے لے کر 20 تک سویلین ڈاکٹر، نرسیں اور دیگر طبی عملہ باری باری کام کرتے ہیں۔ یہ تنظیم اب تک طبی عملے کے بیس ہزار سے زائد اراکین کو تربیت دی چکی ہے۔
ہولکومب نے لویو کے ایک سویلین ہسپتال میں مریضوں کی دیکھ بھال کی اور طبی عملے کو تربیت دی۔
سان فرانسسکو کی ‘جسٹ آنسر’ نامی ٹیک کمپنی کے خیراتی شعبے ‘اریزے فاؤنڈیشن’ کی مدد سے لویو میں ذہنی صحت کا ایک مرکز قائم کیا گیا۔ اس مرکز میں فوج میں شامل اُن لوگوں اور دیگر افراد کو علاج کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں جنہیں صدمے سے نمٹنے کے لیے مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔
امید دلانا
انہوں نے بتایا کہ “میں بہت تیزی سے زندگی اور موت جیسی صورت حال میں داخل ہوتا اور نکلتا رہا۔ یہ لوگ تو ہر روز اِس صورت حال سے دوچار ہوتے ہیں۔”
یوکرینی نژاد امریکی یاکوف گریڈینار اُن یوکرینیوں کی مدد کر رہے ہیں جن کے اعضاء ضائع ہو چکے ہیں۔ ریاست منی سوٹا کی ‘پروٹیز فاؤنڈیشن’ نے دسمبر 2022 تک 22 یوکرینی شہریوں کے لیے مصنوعی اعضاء فراہم کیے۔ فوجی اور عام شہری دونوں قسم کے مریض اس سہولت سے فائدہ اٹھا تے ہیں اور یہاں اُن کی دیکھ بھال کی جاتی ہے اور انہیں معمول کی زندگی کے دھارے میں دوبارہ لایا جاتا ہے۔
اِن مصنوعی اعضا پر آنے والی لاگتوں کو پورا کرنے کے لیے اس فاؤنڈیشن کو مصنوعی اعضا بنانے والی ایک کمپنی اور مقامی خیراتی اداروں کا تعاون حاصل ہے۔ اس فاؤنڈیشن کے عملے کے آدھے لوگ امریکی رضاکار ہیں۔
گریڈینار نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ “مجھے ہمیشہ اسی طرح کی مواقع کی تلاش رہتی ہے تاکہ میں لوگوں کی مدد کر سکوں۔”
