یوکرین کی انٹرنیٹ تک رسائی اور انتہائی اہم ڈیٹا کا تحفظ

یوکرین کے قومی پرچم والے رنگوں سے آراستہ نقشے پر بنے سائبر کنکشن کے نمونے۔ (© Shutterstock.com)
ٹیکنالوجی کی امریکی کمپنیاں روس کی غیر منصفانہ جنگ کے دوران سائبر حملوں کے خلاف دفاع میں یوکرین کی مدد کر رہی ہیں۔ (© Shutterstock.com)

امریکی حکومت اور نجی شعبہ یوکرین کی سائبرسکیوریٹی کے شعبے میں انتہائی اہم مدد کر رہے ہیں۔ اس مدد سے یوکرین کا روس کی ظالمانہ اور غیر منصفانہ جنگ کے دوران آن لائن رہنا آسان ہو گیا ہے۔

میڈیا رپورٹوں اور یوکرین کی حکومت کے مطابق کریملن کے یوکرین پر اِس حملے میں معلومات  سے متعلقہ جنگی حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ اِن حربوں میں بنیادی ڈہانچوں پر سائبر حملے اور ریاستی پشت پناہی میں نقصان پہنچانے والے نیٹ ورکوں کے ذریعے غلط معلومات پھیلانے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ سروس میں وسیع پیمانے پر خلل ڈالنا بھی شامل ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے یوکرین کی سائبر کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے 2017 سے لے کر اب تک سائبر کی ترقی کی مد میں 40 ملین ڈالر کی امداد دی ہے۔ اس کے علاوہ، 2022 میں 45 ملین ڈالر کی اضافی امداد دی جا چکی ہے تاکہ یوکرین کی سائبر کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنایا جا سکے۔

امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے [ایف بی آئی] نے یوکرین کی قومی سلامتی اور نفاذِ قانون میں مدد کی، روسی انٹیلی جنس اداروں کے سائبر آپریشنز کے بارے میں شراکت کاروں کو آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ  تحقیق اور ردعمل کے طریقوں کے بارے میں بتایا۔

امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے [یو ایس ایڈ] کی مدد میں فنی ماہرین کے لیے مالی امداد  بھی شامل ہے تاکہ یہ ماہرین یوکرینی حکومت کی وزارتوں اور بنیادی ڈھانچوں کا انتظام چلانے والوں کو میلویئر کی شناخت کرنے اور کسی واقعے کے بعد نظام کو بحال کرنے میں مدد کر سکیں۔

مارچ میں یو ایس ایڈ کی ایڈمنسٹریٹر سمینتھا پاور نے بتایا کہ اُن کے ادارے کے ڈیجیٹل پروگراموں سے یوکرین کو “روس کے حملے سے قبل بار بار کیے جانے والے سائبر حملوں” کا مقابلہ کرنے میں مدد ملی۔ انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ یوکرینی حکومت کے “اہلکاروں کو ایک دوسرے کے ساتھ اور انتہائی اہم گروپوں کے مابین رابطے برقرار رکھنے میں مدد کر رہا ہے۔”

 عمارت کے باہر دو آدمی اُن ڈبوں کو ٹھیک طریقے سے رکھ رہے ہیں جن پر لکھا ہے: "ہم فتح کے لیے متحد ہیں۔" (© Shutterstock.com)
یوکرین کے شہر لویئو میں لی گئی 25 مارچ کی اس تصویر میں امریکی کمپنی، سپیس ایکس کی مہیا کردہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی مشینیں دکھائی دے رہی ہیں۔ (© Shutterstock.com)

یو ایس ایڈ نے سپیس ایکس کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنی سٹار لِنک کی طرف سے دیئے گئے انٹر نیٹ کے 5،000 ٹرمینل یوکرین پہنچانے میں مدد کی۔ یہ ٹرمینل فائبر آپٹک یا سیلولر کنکشنوں کو پہنچنے والے نقصان کے باوجود انٹرنیٹ کا کنکشن برقرار رکھتے ہیں۔

طبی سازو سامان کی فراہمی کی نگرانی کرنا

اِس ضمن میں امریکہ کی دیگر ٹکنالوجی کمپنیاں بھی مدد کر رہی ہیں۔ ایمیزون کا ویب ٹولز اور باربرداری کا شعبہ یوکرین بھیجے جانے والے سامان پر نظر رکھنے میں امدادی کارکنوں کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ  جنگی علاقوں کے قریب واقع نیوکلیر مقامات کے ارد گرد ہوا کے معیار کی نگرانی کرنے میں سائنس دانوں کی مدد بھی کر رہا ہے۔

ایمیزون نے یوکرین کے کمپیوٹر سرورز سے 10 ملین گیگا بائٹس ڈیٹا اپنے کلاؤڈ پر منتقل کیا ہے۔ اس طرح یہ کمپنی یوکرین کی وزارتوں، یونیورسٹیوں اور بنکوں کو جنگ کے خاتمے کے بعد کی بحالی کے کام کے لیے درکار اہم معلومات کو محفوظ کرنے میں مدد کر رہی ہے۔

ایمیزون کا کہنا ہے کہ زمینوں کے ریکارڈ  سے متعلق  ڈیٹا “دو [وجوہات کی بنا پر] انتہائی اہم ہے۔ اول، اُن لوگوں کے لیے جنہوں نے اپنی زندگی بھر کی بچت کو جائیداد میں لگا رکھا ہے۔ دوئم، یوکرین کی مستقبل کی تعمیر نو کے لیے۔” کمپنی نے قانونی خدماتکی فراہمی سمیت یوکرینی مہاجرین کے لیے لاکھوں ڈالر کی امداد بھی فراہم کی ہے۔

یوکرین کو تابڑ توڑ سائبر حملوں کے خلاف اپنا دفاع کرنے میں مائیکروسافٹ کی طرف سے دی جانے والی 100 ملین ڈالر سے بہت مدد ملی ہے۔ مائیکروسافٹ نے 27 اپریل کو یوکرین میں ہائبرڈ جنگ کے بارے میں ایک رپورٹ میں کہا، “ہم نے روس سے جڑی کم از کم چھ  قومی حکومتوں کے کارندوں کو دیکھا ہے کہ انہوں نے علیحدہ علیحدہ،  یوکرین کے خلاف 237 سے زیادہ کاروائیاں کی ہیں۔ اِن میں وہ تباہ کن حملے بھی شامل ہیں جو اب بھی جاری ہیں اور شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔”

امداد کی فراہمی

کیلی فورنیا کی کمپنی، گوگل کی سائبرسکیورٹی کی کاوشوں اور یوکرین کے لیے 45 ملین ڈالر کی امداد کی وجہ سے یوکرین کی حکومت نے گوگل کو اپنا امن کا پہلا انعام دیا ہے۔ یوکرین کے نائب وزیر اعظم میخائیلو فیدروف نے 25 مئی کو اس انعام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گوگل “یوکرین کا ایک عظیم دوست ہے۔”

انہوں نے مزید کہا، “جنگ کے ابتدائی دنوں سے ہی حقیقی معنوں میں آپ نے ہمارے شہریوں کی معلوماتی محاذ پر مدد کرنا شروع کر دی تھی۔ اس مدد میں کاروباروں کے لیے کئی ایک پروگرام بھی شامل تھے۔ اِن میں سے اہم ترین پروگرام انسانی بنیادوں پر ہمارے شہریوں کی مدد تھی۔”