
یوکرینی عوام اور دنیا بھر میں اُن کی حمایت کرنے والے یوکرین کی ثقافت کو محفوظ رکھنے اور روس کی افواج کے ہاتھوں اسے پہچائے جانے والے نقصان کو دستاویزی شکل دینے کا کام کر رہے ہیں۔
امریکہ کے محکمہ خارجہ نے 23 فروری کو یوکرین کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے ‘یوکرین کلچرل ہیریٹیج ریسپانس انشی ایٹو’ نامی اپنے پروگرام کے تحت یوکرین کو اپنے ثقافتی ورثے کا تحفظ کرنے کی کوششوں کے لیے 7 ملین ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یوکرینی ماہرین اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے اس پروگرام کے تحت مندرجہ ذیل امور میں مدد کی جائے گی:-
- ثقافتی مقامات اور آرٹ کے ذخیروں کو پہنچنے والے نقصان کو دستاویزی شکل میں لانا۔
- آرٹ کے فن پاروں اور ثقافتی مقامات کا تحفظ کرنا۔
- نقصان زدہ ثقافتی مقامات کو مستحکم بنانا۔
- خصوصی تربیتی سہولتیں فراہم کرنا۔
یوکرین کی وزارت ثقافت نے بتایا ہے کہ روسی افواج نے یوکرین کی تاریخی اور ثقافتی شناخت کے حوالے سے اہمیت کے حامل 550 سے زائد مقامات یا اشیاء کو نقصان پہنچایا ہے۔

گزشتہ فروری میں کریملن کے مکمل حملے کے آغاز کے بعد روس کی افواج بہت سے عجائب گھروں سے پینٹنگز، شبیہیں اور مجسمے لوٹ کر لے گئیں۔ کانفلکٹ آبزرویٹری امریکی تعاون سے چلنے والا ایک خودمختار ادارہ ہے۔ اس نے دسمبر 2022 کی اپنی رپورٹ میں بتایا کے کھیرسان میں کی جانے والی لوٹ مار کو دستاویزی شکل میں محفوظ کرنے کے لیے سیٹلائٹ امیجری کا استعمال کیا گیا۔ ایک اندازے کے مطابق کھیرسان کے اولیکسی شوکونینکو آرٹ میوزیم سے 15,000 پینٹنگز چوری کی گئیں۔
کیف میں یوکرینی انسٹی ٹیوٹ نے“پوسٹ کارڈز فرام یوکرین” کے عنوان سے آن لائن کارڈوں کی ایک سیریز شائع کی ہے۔ اس سیریز میں ولادیمیر پوتن کے حملے سے یوکرینی ثقافت کو پہنچنے والے نقصان کو ریکارڈ کی شکل میں محفوظ رکھنے کے لیے ثقافتی مقامات کی تصاویر اور تاریخی خاکے دکھائے گئے ہیں۔
2022 میں خانینکو میوزیم کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر، مرجانا ورچوک نے کہا کہ “ہر وہ کام جو روسی کر رہے ہیں اُس کا مقصد ہماری ثقافت کو تباہ کرنا ہے۔ اسی وجہ ہے کہ روسی ہماری یادگاروں، ہمارے عجائب گھروں اور ہماری تاریخ پر گولہ باری کر رہے ہیں۔”
عالمی سطح پر کی جانے والی کوششیں
ایسے میں جب یوکرینی عوام اپنے ثقافتی ورثے کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں تو اِس وقت امریکہ اور دنیا بھر کے نجی اور سرکاری ادارے بھی اِس مقصد کے لیے اُن کے ساتھ کھڑے ہیں۔
یوکرین کی ثقافت کی حفاظت کرنے والے پروگراموں میں سے چند ایک یہ ہیں:-
- نیویارک کی غیرمنفعتی تنظیم PEN America [پین امریکہ] نے یوکرین کے بصری آرٹسٹوں کے لیے 2.2 ملین ڈالر کا ایک فنڈ قائم کیا ہے۔
- لاس اینجلیس کے جے پال گیٹی ٹرست نے عجائب گھروں، لائبریریوں اور آرکائیوز [دستاویزی محفوظ خانوں] کو بچانے کے لیے ایک ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔
- گوگل نے Ukraine is here [یوکرین یہاں ہے] کے نام سے ایک ڈیجیٹل آرکائیو بنائی ہے جس پر 1,800 سے زائد ہاتھ سے بنی ثقافتی اشیاء، آڈیو پر 40 منتخب کردہ نمائشیں، سڑکوں کے 100 مناظر اور کئی ایک ورچوئل گیلریاں موجود ہیں۔
- نیویارک کی ‘ورلڈ مونیومنٹ فنڈ’ نامی غیرمنفعتی تنظیم نے خطرات سے دوچار ثقافتی مقامات کو محفوظ رکھنے کا ایک پروگرام شروع کیا ہے۔
- یورپی یونین ثقافت کی قومی تنظیموں اور بیرونی ممالک میں رہنے والے یوکرینی آرٹسٹوں کے لیے 5 ملین یورو فراہم کر رہی ہے۔
- سوئٹزرلینڈ میں قائم ‘جنگی علاقوں میں ورثے کی حفاظت کا بین الاقوامی اتحاد’ [اے ایل آئی پی ایچ] یوکرینی ثقافت کو محفوظ بنانے کا کام کرنے والی 260 ثقافتی تنظیموں کو تقریباً 4 ملین ڈالر دے رہا ہے۔

2001 سے اب تک امریکہ کا محکمہ خارجہ ثقافتی محفوظگی کے سفراء کے فنڈ کے ذریعے یوکرین میں ثقافتی محفوظگی کے 18 پراجیکٹوں کے لیے 1.7 ملین ڈالر فراہم کر چکا ہے۔ اِن پراجیکٹوں میں کیف میں پرانی تعلیمی عمارت اور لوویو کے تاریخی میوزم کے پراجیکٹ شامل ہیں۔
یوکرین کی ثقافت پر روس کے حملوں نے یوکرینیوں کے جذبے اور عالمی یکجہتی کو جس طرح متاثر کیا ہے اُس پر اظہار خیال کرتے ہوئے یوکرینی مصنف یوری اندروخووچ نے کہا کہ “یہ ایک ستم ظریفی ہے کہ یوکرینی ثقافت کو تباہ کرنے کی ہر روسی کوشش کا الٹا اثر ہوا ہے۔”

عجائب گھروں کی بین الاقوامی کونسل نے یوکرین میں اُن 53 انمول ثقافتی اشیاء کی ایک “ریڈ لسٹ” شائع کی ہے جن کے چوری کیے جانے، لوٹے جانے یا غیر قانونی طور پر بیچے جانے کا خطرہ پایا جاتا ہے۔ کونسل کو امید ہے کہ اِس فہرست کی اشاعت سے لوگوں کی انفرادی سطح پر اور نایاب اشیاء جمع کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوگی اور وہ ان کی اصلیت کے بارے میں تحقیق کیے بغیر انہیں نہیں حاصل کریں گے۔
ریڈ لسٹ میں ثقافتی ورثے کے مندرجہ ذیل زمرے شامل ہیں:-
- تیرھویں صدی کی نایاب کتب یا مخطوطات۔
- لکڑی پر کندہ یا کپڑے پر بنیں مذہبی شبیہات۔
- انیسویں یا بیسویں صدی کی پینٹنگز یا ڈرائنگیں۔
- ٹیکسٹال یا لوک ملبوسات۔
یوکرین پر روس کے مکمل حملے کا ایک سال مکمل ہونے پر امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ “پوتن کا اولین مقصد یوکرین کو نقشے سے مٹانا، اس کی شناخت کو مٹانا، اسے روس میں شامل کرنا تھا۔ یہ [مقصد] ناکام ہو چکا ہے یہ کبھی بھی حاصل نہیں کیا جا سکے گا۔”