یوکرین کے بچوں کی مدد کرنا

ہاتھ میں کھلونا اور بیگ پکڑے گاڑی میں بیٹھی ایک لڑکی (© Evgeniy Maloletka/AP)
7 مارچ کو یوکرین کے شہر ایوڈیوکا میں یوکرینی پولیس کی طرف سے شہریوں کے انخلاء کے دوران ایک لڑکی اپنی ماں کے ساتھ وین میں سوار ہو رہی ہے۔ (© Evgeniy Maloletka/AP)

فروری 2022 میں جب روس نے خارکیف شہر پر بمباری شروع کی تو اُس وقت 16 سالہ صوفیہ  خارکیف میں اپنی فزکس کی کلاس میں بیٹھی تھی۔ اس کے بعد کے آنے والے دنوں میں بمباری میں شدت آتی گئی جس کی وجہ سے صوفیہ کو مجبوراً خارکیف چھوڑ کریوکرین کے ایک مغربی شہر میں جانا پڑا۔

اس کے چند مہینوں بعد اسے پتہ چلا کہ اس کا بچپن کا گھر تباہ کر دیا گیا ہے۔ اُس نے بتایا (پی ڈی ایف، 7 ایم بی) کہ “وہاں پتھروں کے سوا کچھ نہیں بچا۔”

صوفیہ کا شمار یوکرین کے اُن 614,000 بچوں میں ہوتا ہے جن کی امریکہ میں قائم “سیو دا چلڈرن” نامی ایک غیرمنفعتی تنظیم مدد کر چکی ہے۔

سیو دا چلڈرن کے اندازے کے مطابق روس کی جنگ سے یوکرین میں ہر روز چار بچے ہلاک یا زخمی ہو رہے ہیں۔

ایک یوکرینی ماں اور بچے کی تصویر جس پر یہ عبارت چسپاں ہے: 75 فیصد یوکرینی والدین کے مطابق اُن کے بچوں میں صدمے کی علامات پائی جاتی ہیں: ماخذ: او سی ایچ اے (Graphic: State Dept./M. Gregory. Photo: © Michal Dyjuk/AP)
(State Dept./M. Gregory)

امریکہ کی غیرمنفعتی تنطیموں کی اچھی خاصی تعاد یوکرین کے بچوں کی مدد کر رہی ہے۔

ضرورت مندوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ بموں کے خطرے کے علاوہ روس نے یوکرین کے ہزاروں بچوں کو ان کے خاندانوں، سرپرستوں اور اِن کی دیکھ بھال کرنے والوں سے الگ کر دیا ہے اور انہیں ایسی جگہوں پر منتقل کر دیا ہے جہاں انہیں روس پر مرکوز نصاب پڑھایا جاتا ہے۔ گو کہ کچھ بچے بعد میں “تعلیم نو” کے اِن کیمپوں سے واپس آ جاتے ہیں مگر بہت سے بچے واپس نہیں آتے اور سینکڑوں بچوں کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہوتی۔

بچوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانا

ریاست کولوراڈو کے شہر ڈینور میں قائم “چلڈرن آف ہیروز” نے ماریوپول کے طالبعلم، آنڈری کو کھانے پینے کی اشیا، کپڑے، طبی سہولتیں اور ایک لیپ ٹاپ فراہم کیا تاکہ وہ اپنی انگریزی کی تعلیم کو جاری رکھ سکے۔ آنڈری کے والد بمباری میں ہلاک ہو گئے تھے اور اُن کے خاندان کا گھر تباہ ہو گیا تھا۔

یہ کہانیاں محض کسی ایک فرد کی نہیں ہیں۔ یوکرین پر روس کے بھرپور حملے نے ہزاروں بچوں کو صدمے سے دوچار کر دیا ہے۔

یوکرین کی رہنے والیں نتالیہ ویترووا 2019 میں امریکہ منتقل ہوئیں۔ انہوں نے جون 2022 میں یوکرین کے بچوں کو جنگ سے پہنچنے والے صدمے سے نمٹنے میں مدد کرنے کے لیے “یوکرین والیا فاؤنڈیشن” کی بنیاد رکھی۔

واشنگٹن میں قائم یہ تنظیم ایسے مطبی ماہرینِ نفسیات کی خدمات حاصل کرتی ہے جو کھیلوں، آرٹ، گفتگو پر مبنی تھراپی اور دیگر ذرائع استعمال کرتے ہیں۔ ویترووا نے بتایا کہ “ہماری تنظیم اس بات پر مکمل یقین رکھتی ہے کہ ہم یوکرین کے مستقبل کے لیے جو بہترین چیزیں کر سکتے ہیں اُن میں سے ایک یوکرین کے بچوں کی مدد کرنا ہے۔ ”

آرٹ کے ذریعے آگاہی پھیلانا

آرٹ شو میں نمائش کے لیے رکھی گئی تباہ شدہ سلائیڈ کو بچے دیکھ رہے ہیں (© Lynne Sladky/AP)
میامی آرٹ ویک [ہفتے] کے دوران میامی میں 3 دسمبر 2022 کو ایک لڑکا ارپین، یوکرین سے لائی گئی جنگ سے تباہ شدہ بچوں کی سلائیڈ دیکھ رہا ہے۔ (© Lynne Sladky/AP)

مندرجہ ذیل سمیت کئی ایک امریکی آرٹ گیلریوں نے فنڈ جمع کرنے کے لیے نمائشوں کا اہتمام کیا:-

ووئٹک ساوا پولش تارک وطن آرٹست ہیں جو 11 برس کی عمر میں امریکہ آئے۔ ساوا نے فلوریڈا کے شہر سیراسوٹا میں یوکرینی بچوں کی بنائی ہوئیں تصویروں کی نمائش کا اہتمام کیا۔ انہوں نے کہا کہ “میں نے محسوس کیا کہ یوکرین کے بچوں کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ دنیا کو اُن کی فکر  ہے اور ہم ان کے ساتھ  جس طرح کا برتاؤ کریں گے وہ اسی طرح دنیا کو دیکھیں گے۔”

چونکہ  یوکرین میں  روس کی جنگ جاری ہے اس لیے یوکرین کے عوام کی ضروریات میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ دیکھیے امریکہ یوکرینی عوام کی مدد کرنے کے لیے کیا کر رہا ہے۔