یوکرین کے خلاف ولاڈیمیر پوٹن کی جنگ کے 100 دن

ہجوم میں ایک عورت امدادی خوراک حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ (© Nicola Marfisi/AGF/Universal Images Group/Getty Images)
اپریل میں امریکہ سے تعلق رکھنے والے امدادی ادارے ورلڈ سنٹرل کچن کے رضاکار یوکرین کے شہر چرنیوو میں خوراک تقسیم کر رہے ہیں۔ (© Nicola Marfisi/AGF/Universal Images Group/Getty Images)

ولاڈیمیر پوٹن کی جنگ کو 100 دن ہونے پر امریکہ اور اس کے شراکت دار ممالک یوکرین کے لوگوں اور اس کی حکومت کے ساتھ بدستور متحد ہیں۔

24 فروری کو کریملن کی جانب سے کُھلا حملہ شروع ہونے کے بعد امریکہ کی حکومت اور امریکہ کے لوگ یوکرین کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے چلے آئے ہیں۔ اس یکجہتی کے چند انداز درج ذیل ہیں۔

یوکرین کے لوگوں کی امداد

امریکہ کی حکومت نے روس کی حکومت کی جانب سے سکولوں، ہسپتالوں، گھروں، کھیتوں اور دیگر شہری مقامات پر مسلسل کی جانے والی بمباری سے متاثر ہونے والے لوگوں کی مدد کے لیے 688 ملین ڈالر سے زیادہ مالیت کی انسانی امداد مہیا کی ہے۔ یہ یوکرین کو کسی بھی دوسرے ملک کی جانب سے دی جانے والی امداد سے زیادہ ہے۔ اس جنگ کے نتیجے میں 8 ملین سے زیادہ لوگ یوکرین کے اندر بے گھر ہو چکے ہیں اور 6.7 ملین لوگ ہمسایہ ممالک میں پناہ ڈھونڈ رہے ہیں۔

امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے  اور امریکی محکمہ خارجہ کے ذریعے دی جانے والی اس امداد میں دیگر خدمات کے علاوہ خوراک، پینے کا صاف پانی، پناہ، ہنگامی طبی نگہداشت اور علاج معالجے کے سازوسامان کی فراہمی شامل ہے۔

بڑے چھوٹے امریکی کاروبار اور مذہبی و غیرمنفعتی گروہ بھی پوٹن کی جنگ سے متاثرہ یوکرین کے لوگوں کو اشیا اور خدمات کی فراہمی میں اپنا اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

اسی دوران امریکہ کی حکومت نے یوکرین کی حکومت کو اس کے سرکاری اہلکاروں کو تنخواہوں کی ادائیگی اور اس کے شہریوں کو ضروری خدمات کی دستیابی کو یقینی بنانے میں مدد دینے کے لیے ایک ارب ڈالر بھی فراہم کیے ہیں۔

 یوکرین کے لیے امریکہ کی امداد اور سامان سے بھرا یوکرین کے جھنڈے والا ڈبہ اٹھائے شخص کی تصویر کے بارے میں تحریر (Graphic: State Dept./M. Gregory. Photo: © Halfpoint/Shutterstock.com)
(State Dept./M. Gregory)

دنیا کو اکٹھا کرنا

فروری میں شروع ہونے والے کُھلے حملے کے بعد دنیا بھر کے ممالک نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی قیادت میں پوٹن کی حکومت کو تنہا کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے۔ دنیا بھر کے ممالک مالیاتی لین دین بند کرنے سے لے کر توانائی کی درآمدات روکے جانے جیسے اقدامات کے ذریعے پوٹن اور اس کی مدد کرنے والوں سے ان کی اس سفاکانہ جنگ پر جواب طلبی کر رہے ہیں۔

امریکہ اور نیٹو میں اس کے اتحادیوں اور دنیا بھر کے ممالک نے یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی ثابت قدمی سے حمایت کی ہے۔ عالمی اتحاد کے ایک تاریخی مظاہرے میں دنیا کے ممالک کی غالب اکثریت نے مارچ میں اقوام متحدہ میں ہونے والی رائے شماری کے موقع پر یوکرین میں کریملن کے حملے کی مذمت کی۔

 ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ نیلے اور پیلے رنگ میں روشن ہے۔ (© Gary Hershorn/Getty Images)
نیویارک سٹی میں ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ یوکرین کے جھنڈے کے رنگ روشن کرنے والے دنیا بھر کے مقامات میں شامل تھی۔ (© Gary Hershorn/Getty Images)

دنیا بھر میں یوکرین کے جھنڈے کے رنگوں کی نمائش کی گئی ہے۔ رات کے وقت امریکہ اور دنیا بھر میں مشہور عمارتیں یوکرین سے یکجہتی کے پُرجوش اظہار کے طور پر نیلے اور پیلے رنگوں میں روشن ہیں۔

سچائی کو سامنے لانا

روس کے ریاست کے ملکیتی اور کریملن سے منسلک اطلاعاتی ادارے یوکرین کے بارے میں کُھلے جھوٹ اور غلط اطلاعات پھیلانے میں مصروف ہیں۔ روس کی جانب سے 24 فروری کو کیے جانے والے حملے سے پہلے امریکہ کی حکومت اور دنیا بھر کے غیرجانبدار میڈیا نے یوکرین کی سرحدوں کے قریب روسی فوجی دستوں کے بڑے پیمانے پر اجتماع کے بارے میں اطلاعات دیں۔

 بائیڈن کی قریب سے لی گئی تصویر کے ساتھ روس کے جھوٹے دعووں کا مقابلہ کرنے کے بارے میں بائیڈن کے بیان کا اقتباس   (State Dept./M. Gregory)
(State Dept./M. Gregory)

روس کی پارلیمنٹ کی منظور کردہ نئی پابندیوں نے روس میں کام کرنے والے بیشتر آزاد اطلاعاتی اداروں کو اپنا کام بند یا معطل کرنے اور بعض کو ملک چھوڑ کر جلاوطنی میں کام جاری رکھنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ایک حالیہ قانون کے مطابق روس میں جنگ کے بارے میں جھوٹی اطلاعات پھیلانے والے صحافیوں کو 15 سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پوٹن کے ترجمان دیمتری پیسکوو اور براڈ کاسٹر ولاڈیمیر سولوویئوو سمیت ان کے قریبی ساتھی اپنی وفاداری کے انعام کے بدلے  پرتعیش زندگی گزارتے ہوئے روس کی حکومت کی پالیسیوں کے بارے میں جان بوجھ کر حقائق کو مسخ کر کے پیش کرتے ہیں۔ امریکہ اور یورپی یونین نے ان دونوں پر پابندیاں عائد کر دیں ہیں۔

امریکی دفتر خارجہ کی ویب سائٹ غلط اطلاعات کو بے اثر کرنے کے لیے باقاعدگی سے معلوماتی ذرائع اور مشورے مہیا کرتی ہے جن میں ایک ایسی رپورٹ بھی شامل ہے جس میں تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ کریملن کیسے ریاست کی ملکیتی یا ریاست کے زیراثر اطلاعاتی اداروں کے ذریعے یوکرین کے خلاف جنگ کے بارے میں جھوٹ پھیلا رہا ہے۔