
مارک گرین کی یو ایس ایڈ کے منتظم کی حیثیت سے تقرری کی توثیق 3 اگست کو عمل میں آئی۔ ان کے بارے میں مزید جانیے۔
1: انہوں نے امریکہ کے غربِ اوسط میں پرورش پائی
گرین بوسٹن میں پیدا ہوئے مگر انہوں نے ثانوی سکول اور کالج کی تعلیم وسکونسن میں حاصل کی۔ یونیورسٹی آف وسکونسن او کلیئر میں انگریزی اورسیاسیات ان کے خاص مضامین تھے اور ان کا نام نیشنل ایسوسی ایشن آف انٹرکالجیٹ ایتھلیٹکس کی قومی تیراکی کی ٹیم میں بھی شامل تھا۔ انہوں نے وسکونسن یونیورسٹی کے لا سکول سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
2: انہوں نے کینیا میں رضاکارانہ کام کیا
انہوں نے اپنی اہلیہ، سُو کے ہمراہ کینیا کے علاقے کاکامیگا میں ‘ورلڈ ٹیک’ نامی ادارے کے توسط سے ثانوی سکول کے استاد کی حیثیت سے رضاکارانہ خدمات انجام دیں۔ یہ ادارہ ہارورڈ یونیورسٹی میں قائم کیا گیا تھا جو امریکی کالجوں سے فارغ التحصیل طلبہ کو سمندر پار رضاکارانہ خدمات کے لیے بھرتی کرتا ہے۔ کینیا میں قیام کے دوران، گرین ملیریا اور ٹائیفائیڈ کی وباء کا شکار ہوئے۔

3: انہوں نے تنزانیہ میں امریکی سفیر کے طور پر خدمات انجام دیں
2007ء میں اُس وقت کے صدر جارج ڈبلیو بش نے، گرین کو تنزانیہ میں امریکہ کا سفیر مقرر کیا۔ اس دوران انہوں نےامریکہ اور تنزانیہ کے 350 سے زیادہ افراد پر مشتمل مشن کی قیادت کی، 11 نمایاں امریکی اداروں کی نمائندگی کی اور امریکی مفادات نیز جمہوریت کی ترویج، انسداد بدعنوانی اور ایچ آئی وی/ ایڈز کے خلاف جدوجہد میں نمایاں کردار ادا کیا۔ وہ اب بھی کڈوگوکو (تھوڑی سی) کیسواہیلی زبان بولتے ہیں۔
4: اُن کا شجرہِ نصب متنوع خاندانوں پر مشتمل ہے۔
گرین کے والد کا تعلق جنوبی افریقہ سے ہے اور ان کی والدہ برطانوی ہیں۔ ان کے دونوں والدین کو 20 سال سے زیادہ عرصے سے امریکی شہری ہونے پر فخر ہے۔ ان کے قریبی رشتہ دار جنوبی افریقہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور برطانیہ میں مقیم ہیں۔
5: انہوں نے کانگریس میں خدمات انجام دیں
1999ء میں گرین، کانگریس کے وسکونسن کے 8ویں ڈسٹرکٹ کی نمائندگی کے لیے منتخب ہوئے جہاں انہوں نے امریکی ایوان نمائندگان میں چار مدتوں تک خدمات انجام دیں۔ انہوں نے بیرون ملک امداد کی فراہمی کے حوالے سے امریکی حکومت کے خود مختار ادارے ‘میلینئم چیلنج کارپوریشن’ اور ایڈز کے مریضوں کی مدد کے لیے صدر کا ہنگامی منصوبہ شروع کرنے کے لیے قانون سازی میں مدد دی۔ یہ منصوبہ ایک بین الاداراتی اقدام ہے جس نے ایچ آئی وی/ ایڈز کے خلاف عالمگیر اقدامات کا دائرہ 60 سے زیادہ ممالک تک پھیلا دیا ہے۔

6: عالمی ترقیاتی برادری میں اُنہیں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے
حالیہ عرصے میں گرین دنیا بھر میں آزادی اور جمہوریت کی ترویج کے لیے کام کرنے والے غیرمنفعتی ادارے، ‘انٹرنیشنل ری پبلکن انسٹیٹیوٹ’ کے صدر کی حیثیت سے کام کرتے رہے ہیں۔ قبل ازیں، وہ ‘انیشیٹو فار گلوبل ڈویلپمنٹ’ کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر، ‘یوایس گلوبل لیڈرشپ کولیشن’ کے سینئر ڈائریکٹر، اور ‘ملیریا نو مور’ کے مینجنگ ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔
7: انہیں دونوں جماعتوں کی بھرپور تائید حاصل ہے
سینیٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے روبرو اپنے عہدے کی توثیقی سماعت کے موقع پر ری پبلکن اور ڈیموکریٹک، دونوں جماعتوں کے ارکان نے گرین کی ستائش کی۔ وسکونسن سے کانگریسی وفد کے ارکان نے اپنی ریاست سے تعلق کی بنا پر، اُن کی اس نئے کردار میں خصوصی طور پر حمایت کی۔ وسکونسن سے ڈیموکریٹ سینیٹر، ٹیمی بالڈون کا کہنا تھا، ” جیسا کہ عالمی سطح پر ہماری مشترکہ فلاح کے فروغ کے لیے اُن کی سالہا سال کی کارکردگی سے ظاہر ہے، وہ اِس کام کے لیے گہرے ذاتی جوش و جذبے اور عزم کے حامل ہیں۔”
ایوان نمائندگان کے سپیکر اور وسکونسن سے ری پبلکن نمائندے، پال رائن کا گرین کے بارے میں کہنا ہے کہ ” ان میں مختلف پس منظر اور نکتہ ہائے نظر کے لوگوں کو اکٹھا کرنے اور انہیں اتفاق رائے سے کام پر تیار کرنے کی غیرمعمولی اہلیت پائی جاتی ہے۔ وہ ایک ایسے شخص ہیں جو جانتا ہے کہ دوسروں کی زندگیوں میں بہتری اور تبدیلی کیسے لائی جا سکتی ہے۔”
یہ مضمون یو ایس ایڈ کے سرکاری بلاگ کے مدیر، نک کوربیٹ کا تحریر کردہ ہے اور اس سے پہلے Medium.com پر شائع ہو چکا ہے۔