ہر چار سال کے بعد دنیا بھر کے بہترین یہودی کھلاڑی ‘ماکابیا کھیلوں’ کے لیے جنہیں “یہودی اولمپکس” بھی کہا جاتا ہے، یروشلم، تل ابیب اور حیفہ میں جمع ہوتے ہیں۔ اِن کھیلوں کا آغاز 1932ء میں ہوا اور اِس کا انتظام پانچ براعظموں پر پھیلی ہوئی کھیلوں کی یہودی تنظیم، مکابی ورلڈ یونین” کرتی ہے۔
20ویں مکابیا کھیلیں 4 جولائی سے لے کر 18 جولائی تک منعقد کی جا رہی ہیں اور اِن میں 70 ممالک کی نمائندگی کرنے والے لگ بھگ 9,000 کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔ کرکٹ اور نیٹ بال کے علاوہ یہ کھلاڑی، اولمپک کی تمام 28 کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لیں گے۔

اولمپک کھیلوں کے اسی قسم کے مقابلوں کے برعکس، میکابیا کھیلوں کا ایک بنیادی مشن ہے جس کا محور یہودی شناخت ہے۔
امریکی ٹیم اپنے “اسرائیل کنیکٹ” نامی سات روزہ لازمی پروگرام کے تحت اِن کھیلوں میں حصہ لے رہی ہے۔ اسرائیلی تاریخ اور ثقافت کے اس مفصل کورس کا مقصد، امریکی کھلاڑیوں کی اپنے ورثے کو سمجھنے میں مدد کرنا ہے۔
کھیلوں کے آغاز سے قبل، امریکی کھلاڑیوں کا وفد تاریخی اور ثقافتی مقامات کا دورہ کرتا ہے۔ یہ کھلاڑی مسادا کے قدیم قلعے، بحیرہ مردار، یاد وشام (اسرائیل کا ہولوکاسٹ کی یاد میں قائم کیا گیا سرکاری مرکز) اور کوتیل (غربی دیوار ) کا دورہ کرتے ہیں۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ اِس پروگرام سے کھلاڑیوں کو بحیثیت امریکی اور بحیثیت یہودی ایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔ بہت سے کھلاڑیوں کے آپس میں زندگی بھر کے تعلقات بن جاتے ہیں اور میکابی یو ایس اے کے منتظمین کے مطابق “ایک دوسرے کی مدد اور بھائی چارے کے اِس ماحول کی وجہ سے کھیل کے میدانوں میں اُن کی کارکردگیوں پر حقیقی فرق پڑتا ہے۔”
ریاست میساچوسٹس کے شہر، شربورن سے تعلق رکھنے والے امریکی کھلاڑی، 21 سالہ ایلائی درش وٹز شمشیرزنی کے مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ ریو اولمپکس میں امریکی ٹیم کی طرف سے شریک ہونے والے، درش وٹز کے لیے میکابیا کھیلوں کی ایک خصوصیت، اسرائیل کے قیام سے لطف اندوز ہونے کے ساتھ ساتھ نئی دوستیاں بنانا بھی ہے۔
وہ کہتے ہیں، “کھیلوں کی کامیابیاں تو ممکن ہے بھول جائیں، مگر امید کی جاتی ہے کہ کھلاڑیوں کے ایک دوسرے کے ساتھ بننے والے تعلقات … زندگی بھر قائم رہیں گے۔”
میکابیا کھیلوں کے مقابلوں میں ہر عمر اور تمام اہلیتوں کے حامل کھلاڑی حصہ لیتے ہیں۔ ہر ملک کے چوٹی کے کھلاڑیوں کی “اوپن” کیٹیگری کے علاوہ، جونیئر، ماسٹر ( زیادہ عمر) اور جسمانی اور ذہنی معذوریوں کے حامل کھلاڑیوں کی کیٹیگریاں بھی اِن کھیلوں کا حصہ ہوتی ہیں۔