
امریکی اور بین الاقوامی یہودی تنظیموں نے یہود دشمنی کا مقابلہ کرنے کا اپنا پہلا ایوارڈ رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل، شیخ محمد العیسٰی کو دیا ہے۔ شیخ العیسٰی کو یہ ایوارڈ اُن کی مذہبی عدم رواداری کی جاری جدوجہد کے پیش نظر دیا گیا ہے۔
یہود دشمنی کا مقابلہ کرنے کی تحریک اور امریکہ کی سپارڈی فیڈریشن کی جانب سے یہ ایوارڈ 9 جون کو آن لائن ہونے والی ایک تقریب میں سعودی عالم، شیخ العیسٰی کو دیا گیا۔ انہیں یہ ایوارڈ تمام مذاہب کے لوگوں کو متحد کرنے اور اگلی نسل کے راہنماؤں کو متاثر کرنے کے لیے کی جانے والی نفرت کی بجائے امن کو فروغ دینے کی اُن کی کاوشوں کی بنا پر دیا گیا ہے۔
شیخ العیسٰی نے اس تقریب میں کہا، “گو کہ یہودی اور مسلمان صدیوں تک اکٹھے رہتے رہے ہیں، مگر گزشتہ دو دہائیوں میں ہم ایک دوسرے سے دور ہو چکے ہیں۔ اب، ہمیں ہر صورت میں اپنی دونوں کمیونٹیوں کے درمیان مکالمے کی راہوں اور شراکت کے بندھنوں کی تعمیر نو کرنا چاہیے۔”
ایسوسی ایٹڈ پریس نے اطلاع دی ہے کہ شیخ العیسٰی نے ہولوکاسٹ کے انکار کی مذمت کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے یورپی یہودیوں کے احترام میں جنوری میں دو درجن سے زائد ممالک سے تعلق رکھنے والے لیڈروں کے وفد کی دوسری عالمی جنگ کے دوران پولینڈ میں واقع آشوٹز برکیناؤ مشقتی کیمپ کا دورہ کرنے والے وفد کی قیادت بھی کی۔

مکہ مکرمہ، سعودی عرب میں قائم غیرسرکاری تنظیم، رابطہ عالم اسلامی کے صدر کی حیثیت سے شیخ العیسٰی مذاہب کے مابین رواداری اور روابط پیدا کرنے کے لیگ کے مشن کی نمائندگی کرتے ہیں۔
9 جون کی تقریب کے دوران امریکہ کے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے عمومی سفیر، سیم براؤن بیک نے کہا کہ شیخ العیسٰی کا مذہبی رواداری کا پیغام مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہے۔
براؤن بیک نے کہا، “ہم نفرت اور برائی کی قوتوں پر قابو پاسکتے ہیں مگر اس کی ایک ہی شرط ہے کہ ہم اکٹھے مل کر کام کریں۔” شیخ العیسٰی ” یہ کام کرنے کی حقیقی معنوں میں ایک سرکردہ قوت اور آواز ہیں۔”
امریکہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کے تحفظ کا عزم کیے ہوئے ہے اور شیخ العیسٰی کے “انتہاپسندانہ رجحانات اور بیان بازی کا مقابلہ کرنے پر مرکوز، امن، رواداری، اور بقائے باہمی کے پیغامات کے پیش نظر 2019ء کی ایک رپورٹ میں اُن کی تعریف کی گئی ہے۔
ایوارڈ دینے کی آن لائن تقریب میں شیخ العیسٰی نے کہا، “ہم رابطہ عالم اسلامی کے لوگ اپنے یہودی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ مفاہمت، احترام، پیار اور بین المذہبی ہم آہنگی کی تعمیر کی خاطر شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اس پر ہمیں فخر ہے۔ ہمارا عقیدہ رواداری، پرامن بقائے باہمی اور پوری انسانیت کے لیے احترام اور وقار کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔”