کسی چھوٹے بچے کی کلائی پر بندھی ہوئی یہ پٹی، کھلونا نما گھڑی کی طرح دکھائی دیتی ہے۔ مگر بچے کو جب بہت زیادہ سردی لگتی ہے تو یہ آلہ گھر والوں کو خبردار کرتا ہے۔ امریکہ کی مدد سے ایجاد کیا جانے والا یہ آلہ بھارت، پاکستان، پاپوا نیو گِنی، ٹوگو اور گھانا میں 10,000 نوزائیدہ بچوں کی جانیں بچانے میں مددگار ثابت ہو چکا ہے۔
بچوں میں جسمانی گرمی ہونے کا مطلب صحت مند ہونا ہے۔ بیمپو کہلانے والی کلائی کی اِس پٹی کا اُس وقت الارم بجنا اور نارنجی رنگ کی لائٹ جلنی بجھنی شروع ہوجاتی ہے جب بچے کو بہت زیادہ سردی لگ رہی ہوتی ہے۔ اس سے والدین کو بچوں کو گرم کرنے کی ضرورت کا پتہ چل جاتا ہے۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ بیمپو کی قیمت عام آدمی کی پہنچ میں ہے۔ اس کی قیمت 28 ڈالر ہے۔ بہت سے والدین کو یہ آلہ مفت فراہم کیا جاتا ہے، کیونکہ ہسپتال اور دیگر تنظیمں اِن کی قیمت ادا کرتی ہیں۔”
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں میڈیکل انجینئر کی حیثیت سے تعلیم حاصل کرنے والے راتول نارائن نے ٹائمز آف انڈیا کو دیئے گئے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ “کم لاگت والے حل پر کام کرنے کے پیچھے” یہ سوچ کارفرما تھی کہ گھرانوں کو نوزائیدہ بچوں کے صحت کے مسائل کی گھر کے اندر روک تھام کے قابل بنایا جا ئے۔
ٹائم رسالے میں سال کی چوٹی کی ایجادات کی فہرست میں جگہ پانے والے اس آلے کی پیداوار، سال 2016 میں شروع کی گئی۔
جب سردی لگنے کی وجہ سے کسی چھوٹے بچے کا درجہ حرارات 36.5 ڈگری سے کم ہو جائے تو اُس کا وزن کم ہونے کا احتمال ہوتا ہے۔ اس سے بچے کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔ یونیسیف کی 2017ء کی نوزائیدہ بچوں کی اموات سے متعلق رپورٹ کے مطابق ہر سال 60 لاکھ نوزائیدہ بچے مرتے ہیں۔ اِن میں سے اکثر کی اموات کی وجہ سردی لگنا ہوتی ہے۔

جب بیمپو کا الارم بجتا ہے تو والدین کو مندرجہ ذیل دو سادہ کام کرنا ہوتے ہیں:
- بچے کو گرم کپڑوں کی تہہ میں لپیٹنا ہوتا ہے۔ سر ڈھانپنے کے لیے ٹوپی پہنانا، ہاتھوں پر دستانے اور پاوًں پر جرابیں چڑھانا ہوتی ہیں۔
- “کینگرو” نما طریقہ، جسے جسمانی لمس کا طریقہ بھی کہتے ہیں استعمال کرنا ہوتا ہے۔ اس طریقے میں دیکھ بھال کرنے والا شخص نوزائیدہ بچے کو اپنی چھاتی سے لگاتا ہے یا والدین بچے کو کینگرو کے تھیلے کی طرح اپنی قمیض کے اندر ڈال لیتے ہیں۔ اس کا مقصد حرارت سے بچے کو گرم کرنا ہوتا ہے۔
بنگلورو، بھارت میں واقع بیمپو کا زندگی بچانے والے اس آلے کو پوری دنیا میں پھیلانے کا منصوبہ ہے۔ اپنی پیداوار بڑھانے کی خاطر کمپنی کو بین الاقوامی ترقی کا امریکی ادارہ، 20 لاکھ ڈالر کی امداد دینے جا رہا ہے۔
بھارت میں بیمپو کے لیے بین الاقوامی شراکت داری پر کام کرنے والی، انیکا گیج کا کہنا ہے کہ کلائی پر باندھنے والی یہ پٹی سردی کی وجہ سے بیمار ہونے والے چھوٹے بچوں کے تحفظ کے لیے ہر کسی کو ساتھ شامل کر سکتی ہے۔ پاپوا نیو گنی کے ایک دور دراز علاقے میں واقع صحت کے ایک کلینک میں ایک نوزائیدہ بچے کے دادا نے اس سے فائدہ اٹھایا۔ اس نے پٹی پر نظر رکھی اور الارم بجنے پر کینگرو طرز پر بچے کو اٹھایا اور اُسے گرم کیا۔ “ہمارے لیے یہ ایک بہت بڑی بات ہے — یہ اُس کام سے کہیں بڑھکر ہے جو ہم ابتدا میں کرنے نکلے تھے۔”