ایک سرکاری عمارت پر 150 امریکیوں کا قبضہ اور معذوری کے قانون میں تبدیلی

جب پیٹریشا رائٹ 1977ء میں سان فرانسسکو میں معذوریوں کے حامل دیگر 150 افراد کے ساتھ شامل ہوئیں تو وہ اس وقت حقوق کے لیے لڑنے والوں کے لیے نووارِد تھیں۔ اِن 150 افراد نے ایک مہینے تک ایک وفاقی عمارت پر قبضہ کیے رکھا۔

وہ اُس وقت نئی نئی معذور ہوئی تھیں۔ اپنی بائیں آںکھ میں ایک ناقابلِ علاج عضلاتی بیماری کے سبب وہ 21 برس کی عمر میں نابینا ہوگئیں۔ انھوں نے کہا، “مجھے علم تھا کہ جب میں اپنے معاشرے کی سرگرم رکن تھی تو غیر معذور فرد کی حیثیت سے، میں معاشرے میں کیا کچھ حاصل کر سکتی تھی۔ جب میں معذور ہوئی تو میں ان میں سے 80 فیصد سہولتوں سے محروم کردی گئی۔”

آج معذوریوں کے حامل امریکیوں کے قانون کے تحت معذور امریکیوں کو شہری حقوق کے وسیع تحفظات حاصل ہیں۔ لیکن یہ حقوق انہیں کسی جدوجہد کے بغیر نہیں ملے۔ اس جدوجہد میں ایک بڑا موڑ اُس وقت آیا جب سان فرانسسکو کی ایک وفاقی عمارت پر ایک مہینے تک قبضہ جاری رہا۔

اگرچہ معذوریوں کے حامل افراد کے بارے میں پہلے سے کچھ قوانین موجود تھے، لیکن اسے شہری حقوق کے مسئلے کی بجائے ہمیشہ صحت سے متعلق ایک مسئلہ سمجھا گیا۔ 1964ء کے شہری حقوق کے قانون کے بعد، معذوریوں کے حامل افراد معاشرے میں مکمل طور پر شامل کیے جانے کا مطالبہ کرنے لگے تھے۔

معذورافراد کے تعلیمی حقوق اور ان کے تحفظ کے فنڈ کی  شریک بانی رائٹ کہتی ہیں، “امریکہ میں معذورلوگوں کو دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا تھا۔ ملازمتوں میں، تعلیم میں، تفریح کے مواقع میں، صحت کی دیکھ بھال میں، یا ٹرانسپورٹیشن میں، ہمیں اُن جیسی رسائی حاصل نہیں تھی جو بغیر معذوریوں والے افراد کو حاصل تھی۔”

ایک غیر دستخط شدہ قانون

1974ء میں ریہیب لیٹیشن ایکٹ [بحالی کے قانون] کو، جس کے تحت شدید معذوریوں کے حامل افراد کے لیے سہولتوں کی فراہمی کو باقاعدہ بنایا گیا تھا، قانون کی شکل دے دی گئی۔ اس قانون کی دفعہ 504 میں کہا گیا تھا کہ کوئی بھی ایسی تنظیم جو وفاقی فنڈ وصول کرتی ہو — جن میں سرکاری دفاتر، بہت سے سکول اور یونیورسٹیاں شامل تھیں — کسی فرد کے خلاف اس کی معذوری کی بنا پر امتیازی سلوک روا نہیں رکھ سکتی۔

Group of people with disabilities filling room (© AP Images)
سان فرانسسکو میں احتجاجی دھرنے کے مظاہرین۔ (© AP Images)

لیکن اس قانون پر اس وقت تک عمل درآمد نہیں ہو سکتا تھا جب تک کہ امریکہ کے وزیر برائے صحت، تعلیم اور فلاح و بہبود اس پر عمل در آمد کے لیے ضابطے جاری نہ کرتے۔ جب قانون سازوں نے سیکشن 504 پر عمل در آمد کے لیے تحقیق کرنے اور ضابطوں کو دوبارہ تحریر کرنے کی تجویز دی تا کہ ان کی جامعیت کو کم کیا جا سکے، تو یہ معاملہ لٹک گیا۔ اور یہ معاملہ تین سال سے زیادہ عرصے تک لٹکا رہا۔

اس عرصے کے دوران، سیکشن 504 پر عمل درآمد کے لیے معذور افراد کے گروپوں کے احتجاج غیر موئثر ثابت ہوئے، حالانکہ نومنتخب صدر جمی کارٹر نے صحت، تعلیم اور فلاح و بہبود کے لیے ایک نئے وزیر کا تقرر بھی کیا۔

انتہائی اقدامات

Protesters holding signs (© Wally McNamee/Corbis/Getty Images)
معذوریوں کے حامل افراد برابر کے حقوق کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔(© Wally McNamee/Corbis/Getty Images)

یہ صورتِ حال 1977ء میں تبدیل ہوگئی۔ جوڈیتھ ہیومین کا منتظم کردہ  صحت، تعلیم اور فلاح و بہبود کی عمارت پر قبضہ، شہری نافرمانی کی 28 دن تک جاری رہنے والی ایک تحریک بن گیا۔ (جوڈیتھ ہیومین نے بعد میں معذوری کے بین الاقوامی حقوق کے لیے محکمۂ خارجہ کے خصوصی مشیر کے عہدے پر کام کیا۔) شہری حقوق کے کارکن اسی عمارت میں سوتے تھے، اور انھوں نے اس وقت تک یہاں سے نکلنے سے انکار کر دیا جب تک نئے سکریٹری، جوزف کیلیفانو نے سیکشن 504 کے ضابطے جاری نہیں کیے۔

رائٹ بھی ہیومین کی معاون کے طور پر وہاں موجود تھیں۔ رائٹ بتاتی ہیں، “جوڈی کی قیادت میں یہ پہلا موقع تھا کہ اس مقصد کی حمایت میں ہمارے ساتھ شہری حقوق کے دوسرے گروپ آن ملے۔ گرے پینتھرز اور بلیک پینتھرز جیسے گروپ بھی ہمارے ہمراہ  تھے۔ اِن سب نے ایک لمبے عرصے تک اِس سرکاری عمارت میں ہمارے موجود رہنے میں ہماری مدد کی۔” عورتوں کے حقوق کے گروپوں اور ایل جی بی ٹی گروپوں نے بھی اس کوشش میں ہمارا ساتھ دیا۔

قبضہ شروع ہونے کے دو ہفتے بعد، احتجاج کرنے والوں کا ایک گروپ کانگریس کے ارکان سے ملنے کے لیے واشنگٹن گیا۔

Two people embracing, one in wheelchair (© AP Images)
سیکشن 504 کے ضابطے جاری ہونے کی خبر سننے کے بعد، سان فرانسسکو میں دو افراد گلے مل رہے ہیں۔ (© AP Images)

28 اپریل 1977 کو، کیلیفانو نے بغیر کسی تبدیلی کے سیکشن 504 کے نئے ضابطے جاری کر دیے — یہ احتجاجیوں کی فتح تھی جس کے ساتھ ہی امریکہ کی تاریخ میں وفاقی عمارت پر ایک طویل ترین پُرامن قبضے کا خاتمہ ہوا۔

ایک نئے قانون کا پیش خیمہ

1990 میں، معذوریوں کے حامل امریکیوں کے ایکٹ نے سیکشن 504 کے حفاظتی انتظامات کے اطلاق کے دائرہ کار کو نجی اداروں اور کام کی جگہوں تک بڑھا دیا۔ اس نئے قانون کی منظوری کے لیے رائٹ نے جس مستعدی اور ہوشمندی سے کام لیا اس کی بدولت  انہیں “دا جنرل” کا لقب مل گیا۔

لیکن رائٹ کا کہنا ہے کہ سان فرانسسکو میں ہونے والا احتجاج ہی وہ واقعہ تھا جس نے معذوریوں کے حقوق کو”ملک میں شہری حقوق کا ایک بڑا مسئلہ بنایا۔ اور میرے خیال میں، تاریخ میں اس کا حوالہ ایک بڑے سنگِ میل کے طور پر دیا جائے گا۔”