(© AP Images)

14 جون کو شائع ہونے والی  Giving USA[گِونگ یو ایس اے] کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکیوں نے سال 2015 میں 373.3 ارب ڈالر کی خطیر رقم خیراتی اور فلاحی اداروں کو دی جس میں سے سب سے زیادہ رقم مذہبی تنظیموں کے حصے میں آئی۔

وِرثے میں چھوڑی گئی جائیدادوں کی صورت میں، اور نجی افراد، فا ؤنڈیشنوں اور کارپوریشنوں کی جانب سے دیئے گئے عطیات ایک ارب ڈالر یومیہ کی  ریکارڈ  بلند شرح  تک پہنچ  گئے۔ 2014ء  کے 359 ارب ڈالر کے مقابلے میں،  کل رقم میں 4 فیصد کا اضافہ ہوا۔

گِونگ یو ایس اے کے سربراہ اور “کرٹس گروپ آف ورجینیا بیچ” نامی ایک غیر منفعتی مشاورتی کمپنی کے صدر، ڈبلیو کیتھ کرٹس کہتے ہیں، ” یہ معلومات ہندسوں سے کہیں زیادہ بڑی حقیقت کی عکاس ہیں — یہ امریکی روح کی  علامت ہیں۔”

اُنہوں نے کہ، ” یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ لوگ حقیقی طور پر ایک تبدیلی لانا چاہتے ہیں اور وہ اُن مقاصد کی حمایت کر رہے ہیں جو اُن کے نزدیک اہم ہیں۔” مجموعی رقم نے مسلسل دوسرے سال نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

امریکیوں نے 2015ء میں مذہبی تنظیموں کو 119.3 ارب ڈالر دیئے۔ افراط زر کو مدنظر رکھتے ہوئے گزشتہ سال کے مقابلے میں یہ 2.6 فیصد اضافہ ہے۔

معلومات کے لیے ٹوئٹر کا یہ لِنک ملاحظہ فرمائیے

نو خیراتی شعبوں میں سے، 2015ء  میں سب سے زیادہ فیصد اضافہ اُن تنظمیوں میں دیکھنے میں آیا جن کا تعلق بین الاقوامی امور سے ہے۔ اِس شعبے میں دیئے جانے والے عطیات میں 17.4 فیصد کے ساتھ، افراط زر کو مدنظر رکھتے ہوئے 15.75 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

تعلیمی عطیات میں تقریباً 9  فیصد کے ساتھ 57.48  ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔ اس رقم میں مخصوص کالجوں اور یونیورسٹیوں کو تحائف کے طور پر دیئے جانے والی کئی ملین ڈالر بھی شامل ہیں۔

یہ رپورٹ اس دو سالہ اضافے کو مسلسل اُس اقتصادی بحالی سے منسوب کرتی ہے جس میں  گھرانوں کی پہلے سے زیادہ مستحکم مالی حالت بھی شامل ہے۔

گِونگ یو ایس اے کی سالانہ رپورٹ “گوِنگ یو ایس اے فا ؤنڈیشن” شائع کرتی ہے۔ انڈیانا یونیورسٹی کا لِلی فیملی کا انسانی بھلائی کے کاموں کے سکول کا عملہ، اس رپورٹ کے لیے تحقیقی کام کرتا ہے اور اسے تحریر کرتا ہے۔

اس مضمون کی تیاری میں ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں سے استفادہ کیا گیا۔