اولمپک کھیل ایک بار پھر لاس اینجلیس میں منعقد ہونے جا رہے ہیں جہاں پر 2028 کے کھیلوں کے لیے حکام اقتصادی حوالے سے ایک ایسا باکفایت منصوبہ بنا رہے ہیں جسے مستقبل کی اولمپک کھیلوں کے میزبان ملک اور شہر اپنا سکیں گے۔
تقریباً تمام میزبان شہروں میں بڑے پیمانے پر ایسی تعمیرات کی جاتی ہیں جو بعد میں بے کار قسم کے بدنما ڈہانچے بن کر رہ جاتی ہیں۔ کھیلوں کے لیے کامیاب بولی دینے والی ایل اے 2028 نامی کمیٹی کے چیف ایگزیکٹو، جین سائیکس کا کہنا ہے، “اس طرح کی صورت حال میں اولمپک کھیلوں کے معاملات میں مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔ یہ عمارتیں بہت مہنگی، پریشان کن اور شہروں کے لیے انہیں سنبھالنا مشکل ہو جاتا ہے۔”
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے 13 ستمبر کے اس سرکاری اعلان کے بعد کہ [لاس اینجلیس شہر] 2028 میں ہونے والے اولمپک کھیلوں مخففاً ایل اے 2028 کی میزبانی کرے گا، سائیکس اور اُن کی ٹیم نے اپنے شہر پر کھیلوں کو ٹھونسنے کے برعکس، اولمپکس کھیلوں کو شہر کے مطابق ترتیب دینے کے ماڈل پر کام شروع کر دیا ہے۔ ایل اے اولمپکس میں کسی بھی نئی عمارت کی تعمیر شامل نہیں ہے۔ اس کی بجائے ایل اے 2028 کھیلوں کی انتظامیہ موجودہ عمارتوں اور گزشتہ اولمپکس کے لیے بنائی گئی عمارتوں میں تبدیلیاں لا کر، اُنہیں دوبارہ استعمال میں لائے گی۔ اس کوشش میں، نقل و حمل کے عوامی نظام جیسے بنیادی ڈھانچے کے زیر تعمیر منصوبوں سے فائدہ اٹھایا جایا گا۔

ایل اے میں یہ منصوبہ پہلے ہی مقبولیت حاصل کر چکا ہے۔ اس شہر کے 80 فیصد رہائشی، کھیلوں کے انعقاد کی حمایت کرتے ہیں۔ سابق اولمپک مقابلوں اور اب ایل اے اولمپکس کے لیے ڈیزائن کا کام کرنے والی، اے ای سی او ایم نامی کمپنی کے ایک اعلٰی عہدیدار، بل ہینوے کہتے ہیں، “ایل اے کو نئے دور میں کھیلوں کے بارے میں ایک نئی سوچ کا ایک عظیم موقع ملا ہے۔” انہوں نے بتایا کہ ایل اے 2028 کی انتظامیہ، 2024 کی کھیلوں کے میزبان، پیرس کی عارضی تعمیرات کو استعمال کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔
2028 کے اولمپک کھیلوں میں شائقین کے لطف کو دوبالا کرنے کے لیے، کیلی فورنیا کے تمام اثاثوں کو بروئے کار لایا جائے گا۔ ایل اے کی فلم اور ٹیلی ویژن کے مرکز کے طور پر شہرت اور تھوڑی سی شمال میں واقع، سلیکون ویلی کی ٹکنالوجی کی طاقت کو مدنظر رکھتے ہوئے، تنظیمی کمیٹی کو یہ یقین ہے کہ کیلی فورنیا میں اور دنیا بھر کے شائقین کو بے مثال تفریحی مواقعے میسر آ سکتے ہیں۔