صدر اوباما نے مسلسل دوسرے سال موسم گرما کے لیے اپنے پسندیدہ نغموں کی پلے لِسٹ (فہرست) خود مرتب کی۔ اس سال کی فہرست عوام میں یکدم مقبول ہوگئی۔
ہوسکتا ہے کہ اُن کی فہرست میں شامل تمام کے تمام 39 نغمے آپ نے پہلے ہی سُن رکھے ہوں، لیکن اگر آپ اوباما کی فہرست کا ذرا غور سے جائزہ لیں تو ممکن ہے آپ کو44 ویں صدر کے بارے میں مزید کچھ باتوں کا اندازہ ہو۔
1۔ وائٹ ہاؤس کے بعد اگلا کام؟
Want to feel like @POTUS for the night? Check out his 🌙 playlist now: https://t.co/9w49TvpZNp pic.twitter.com/VbLsIBwcm7
— Spotify (@Spotify) August 11, 2016
موسیقی کی “سپاٹیفائی” نامی کمپنی کے ترجمان جوناتھن پرنس نے نیویارک ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’اگر وہ اپنے سفرِ صدارت کے اختتام کے بعد موسیقی کے انتخاب کا کام کرنا چاہتے ہیں تو ہم انہیں ایک سیکنڈ میں رکھ لیں گے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ اوباما کے پسندیدہ نغموں کی فہرست جیسے ہی جاری ہوئی تو ایک دن کے اندراندر اس میں شامل تمام نغمے موسیقی کی سٹریمنگ [نشریاتی] سروس پر سب سے زیادہ سنے جانے والے نغمے بن گئے۔
پرنس نے کہا، ’’کسی پلے لسٹ کا یوں خود بخود عالمی سطح پر پہلے نمبر ون پر آ جانا، ایک جنون کی علامت ہے۔‘‘
رولنگ سٹون کے موسیقی کے نقاد، راب شیفیلڈ کا کہنا ہے کہ یہ فہرست اس قدر عمدہ ہے کہ لگتا ہے کہ اسے کسی ایسے شخص نے تیار کیا ہے جو موسیقی کے کاروبار میں کل وقتی کام کرتا ہے۔
2۔ نفیس ذوق
خفیہ سروس وہ ادارہ ہے جو صدر اور ان کے اہلخانہ کی حفاظت کا ذمہ دار ہے۔ اس ادارے نے خاندانِ اول کے ہر فرد کے لیے ایک خفیہ کوڈ مقرر کر رکھا ہے۔ اوباما کا کوڈ “رینیگیڈ” یعنی ’منحرف ‘ ہے۔ لیکن ان کی فہرست کے وسیع تنوع کو دیکھا جائے تو ہوسکتا کہ وہ اپنی اہلیہ کا خفیہ نام ’’رینے ساں ‘‘ یعنی تحریکِ احیائے علوم، اپنے لیے پسند کریں۔
ان کی فہرست میں مائیلز ڈیوس اور چارلس منگس ( اوپر ) جیسے جاز موسیقی کے آنجہانی ستاروں کے ساتھ ساتھ ایسپیرانزا سپالڈنگ اور فایونا ایپل جیسے عصر حاضر کے فنکار شامل ہیں۔
آسٹریلوی گلو کارہ کورٹنی بارنیٹ ( اوپر) جیسے فنکار، انڈی راک کی نمائندگی کرتے ہیں جبکہ کامن اور چانس دی ریپر، ہپ ہاپ کے نمائندے ہیں۔
پلے لِسٹ میں شامل دیگر گلو کاروں میں سول سنگر [عیسائی مذہبی گانوں کے گلوکار] ایلو بلیک (اوپر)، گوسپل/سول سنگر، لیون برِجز اور مانُو چاؤ کا نام بھی آتا ہے جو کہ ریگے/ پَنک/ سکا کے آرٹسٹ ہیں اور فرانسیسی، ہسپانوی، عربی ، کیٹالان اور گیلشن سمیت متعدد زبانوں میں گاتے ہیں۔
3۔ وہ ہوائی سے اپنے تعلق کا پاس رکھتے ہیں
موسم گرما کی تعطیلات کے لیے صدر کی موسیقی اور کتابوں کی فہرستوں کے پیچھے، سمندری ساحل کو ایک مرکزی خیال کی حیثیت حاصل ہے۔ ہوسکتا ہے کہ “مارتھاز وِنیارڈ” نامی ساحل پر اپنی گرمی کی چھٹیاں گزارنے کے لیے جانے کی وجہ بھی یہی ہو۔ یہ بھی ممکن ہے کہ یہ فیصلہ ہوائی میں گزرے ہوئے ان کے بچپن کی عکاسی کرتا ہو۔ ان کی پلے لسٹ میں بیچ بوائے کی 1966 کی مشہور زمانہ سرفر دھن ’’گُڈ وائیبریشن‘‘ بھی شامل ہے( اوپر)۔
مزید ثبوت: صدر کے زیرِ مطالعہ کتب کی فہرست میں ولیم فِنگن کا پُلٹزر انعام یافتہ ناول ــــ Barbarian Days: A Surfing Life بھی شامل ہے۔ یاد رہے کہ ولیم فِنگن نے اپنی ادبی زندگی کا آغاز ہوائی سے کیا تھا۔
4۔ یہ شخص ہمیشہ منظم رہتا ہے: حتی کہ گانے سنتے وقت بھی
اوباما نے اپنے پسندیدہ نغموں کو دن اور رات کے اوقات میں الگ الگ سننے کے حساب سے ترتیب دے رکھا ہے۔ دن کو سُنے جانے والے نغموں میں اریتھا فرینکلن کا ’’راک سٹڈی ‘‘(اوپر) اور فیرل کے وڈیو والا جے زی کا نغمہ ’’سو ایمبیشس ‘‘ شامل ہیں۔
رات کے لیے الگ کیے گئے گانوں میں انتھونی ہملٹن کا ’’ ڈُو یو فیل می‘‘، جینٹ جیکسن کا ’’آئی گیٹ لونلی‘‘ اور بلی ہالی ڈے کا ’’لوَر مین‘‘ شامل ہیں۔
@POTUS Jams To @TheDangelo, @HamiltonAnthony, @JanelleMonae & More On Summer '16 Playlists https://t.co/61JniqJe68 pic.twitter.com/aIXvjsmTSn
— SoulBounce (@SoulBounce) August 11, 2016
5۔ فہرست سے غیر حاضر

موسیقی کی کنٹری/ ویسٹرن کہلانے والی صنف فہرست میں شامل نہیں۔ ہو سکتا ہے اس کی باری اگلے سال آ جائے؟
اگرموسیقی کی دنیا کے بی آنسے، جان لیجنڈ اور جسٹن ٹمبرلیک جیسے کچھ بڑے نام اس فہرست میں جگہ نہ پا سکے، تو فکرمند نہ ہوں ۔ یہ سب نام صدر کی 2015 کی فہرست میں شامل تھے۔