
5 مئی 1961 کو ایلن شیپرڈ اس وقت خلا میں سفر کرنے والے پہلے امریکی اور دنیا کے دوسرے انسان بن گئے جب وہ ناسا کے فریڈم 7 نامی مرکری خلائی جہاز میں بیرونی خلا کی پرواز پر روانہ ہوئے۔ (اس سے تقریباً تین ہفتے قبل 12 اپریل کو سوویت خلا باز یوری گاگارین نے زمین کے مدار کا ایک چکر مکمل کیا۔) شیپرڈ کے مشن سے امریکہ کی انسانی خلائی پروازوں کے دور کا آغاز ہوا۔ شیپرڈ کو اپنے جہاز کی سمیت کو اپنے ہاتھوں سے کنٹرول کرنے والے پہلے خلائی مسافر کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ اس کے مقابلے میں گاگارین کی تاریخی پرواز زیادہ تر خودکار طریقہائے کار پر مشتمل تھی۔

اپنی پرواز کے دوران جسے پوری دنیا میں ٹیلی ویژن پر براہ راست دکھایا گیا ، شیپرڈ نے خلا سے زمین پر نگاہ دوڑائی اور کہا، “کیا خوبصورت منظر ہے۔” دس برس بعد ناسا کے اپالو 10 مشن کے کمانڈر کی حیثیت سے وہ چاند پر چہل قدمی کرنے والے پانچویں خلاباز بن گئے۔ حتی کہ انہوں نے چاند کی سطح پر گولف بھی کھیلی۔
خلائی سفر کے قابل عمل ہونے کا عملی مظاہرہ کرکے شیپرڈ نے اُس سفر کا آغاز کیا جس نے آخرکار مریخ کی تحقیق کی راہ دکھلائی۔ ناسا کے مطابق، خلا کی پرامن، بین الاقوامی تحقیق کا “1961ء میں صرف ایک قدم سے آغاز ہوا” اور اب تک جاری ہے۔