خلاباز اب وڈیو گیموں کے ذریعے خلائی تربیت حاصل کرتے ہیں

ناسا نئے خلابازوں کو کم کشش ثقل سے متعارف کرانے میں وڈیو گیم ٹیکنالوجی کا روزافزوں استعمال کر رہی ہے۔

ناسا  نے بین الاقوامی خلائی سٹیشن کا ایک سہ جہتی، “مکسڈ ریئلیٹی” [ملا جلا حقیقی] نمونہ تیار کرنے کے لیے

ایپک گیم  نامی کمپنی کے انریئل انجن کے ساتھ شراکت کاری کی ہے۔ اس سسٹم کے دو جز ہیں:

  • ایک ورچوئل خلائی سٹیشن ہے جس سے خلابازوں کو گردش کرتے ہوئے خلائی سٹیشن میں موجود آلات کی ترتیب سے واقفیت حاصل ہوتی ہے۔ اصلی خلائی سٹیشن تقریباً فٹبال کی گراوًنڈ جتنا بڑا ہے۔
  • ایک حقیقی حصہ ہے جس میں ایک روبوٹ کرین پیٹی سے بندھے اور لٹکتے ہوئے خلابازوں کو بے وزنی کی کیفیت پیدا کرنے کے لیے الٹاتا پلٹاتا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ناسا نے کسی وڈیو گیم کمپنی سے شراکت کاری کی ہے: یونٹی گیم انجن کے کے ساتھ مل کر ناسا نے ایپس کے ایک سلسلے کی مدد سے شمسی نظام کی مصنوعی نقل تیار کی تھی۔

کمپیوٹر کے ذریعے تربیت ناسا کے لیے فائدہ مند ہے کیونکہ ناسا کی نظر 2030 کی دہائی میں انسانوں کو مریخ پر بھیجنے اور واپس لانے پر ہے۔

ناسا کے ایک سافٹ ویئر انجنیئر، میتھیو نوائس کا کہنا ہے کہ مستقبل کے خلابازوں کو کمپیوٹر سے بنائے گئے سہ جہتی ماحول میں دی گئی تربیت،  انہیں چابک دست بناتی ہے۔ وہ کہتے ہیں، “بنیادی طور پر، خلا کے بارے میں جاننے کے لیے ہمارے خلابازوں کو تربیت دینا بڑی حد تک کسی کھیل کی مانند ہے۔”