ایرانی عوام اپنی حکومت کو بتا رہے ہیں کہ انہیں بہتر اقتصادی مواقعوں اور زیادہ جوابدہ حکومت کی ضرورت ہے۔ اقتصادی ترقی کو بہتر بنانے کی بجائے ایرانی حکومت عالمی دہشت کی حمایت میں اربوں میں پیسے باہر بھجوا رہی ہے۔
شامی جنگ کے متاثرین کی یاد میں 15 مارچ کو منائی جانے والی ایک تقریب میں امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر، ایچ آر میک ماسٹر نے کہا، “شام میں ایران نے براہ راست مداخلت سے تشدد میں کمی لانے، داعش کو شکست دینے اور بے گناہ شہریوں کا تحفظ کرنے کی کوششوں میں براہ راست رکاوٹیں کھڑی کیں ہیں۔” انہوں نے کہا کہ 2012 سے لے کر اب تک ایران، اسد حکومت کو اور شام، عراق اور یمن میں دیگر حواریوں کو 16 ارب ڈالر کی رقم فراہم کر چکا ہے۔
اس رقم سے ہر ایک ایرانی مرد، عورت اور بچے کو دو سو ڈالر دیئے جا سکتے تھے۔
صدر ٹرمپ نے “ایران کے جراتمند شہریوں” کے ساتھ امریکہ کی حمایت کا اظہار کیا ہے جو ایک ایسی بدعنوان حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں جو ایرانی عوام کا پیسہ ملک کے اندر اور ملک سے باہر ہتھیاروں کے نظاموں پر خرچ کرتی ہے۔”
(State Dept./ J. Maruszewski)یہ مضمون ایک مختلف شکل میں 30 جنوری 2018 کو شائع کیا جا چکا ہے۔