کچرے کا ایسے بندوبست کرنا — بالخصوص پلاسٹک کا — تا کہ یہ ہمارے سمندروں میں نہ جا گرے، ایک عالمی چیلنج ہے۔
محکمہ خارجہ جینا جیمبیک کو فلپائن، انڈونیشیا اور جاپان بھیج رہا ہے تاکہ وہ سمندروں میں جا گرنے والے پلاسٹک کی مقدار کو کم کرنے کے بارے میں ان ممالک کو اپنے علم اور تجربات سے آگاہ کر سکیں۔ جینا جیمبیک کا شمار عالمی کچرے اور اِس کے اسباب پر سند سمجھے جانے والے چوٹی کے ماہرین میں ہوتا ہے۔
2015ء کی ایک سٹڈی میں جیمبیک کی ٹیم نے اندازہ لگایا کہ 80 لاکھ ٹن کچرا ہر سال سمندروں میں جا گرتا ہے۔ یہ مقدار دنیا بھر کے سمندری ساحلوں کے ہر ایک میٹر پر 15 شاپنگ بیگ رکھنے کے لیے کافی ہے۔
جیمبیک کا کہنا ہے کہ کچرے کو ٹھکانے لگانے کے طریقوں سے نمٹے بغیر سمندروں سے کچرا نکالنا “ایسا ہی ہے جیسے پانی کا نلکا کھلا ہو اور نہانے کے ٹب سے پانی بہہ رہا ہو اور فرش کو کپڑے سے خشک کیا جا رہا ہو۔” کچرے کا بندوبست کرنے کا اُن کا کام، پانی کے نلکے کو بند کرنے کی ایک کوشش ہے۔
سمندروں میں گرنے والے کچرے کی ایک بہت بڑی مقدار صارفین کے استعمال میں آنے والا پلاسٹک ہے۔ اس میں سب سے زیادہ خرابی کے ذمہ دار کھانے کی چیزوں پر لپٹا ہوا پلاسٹک، مشروبات کی بوتلیں اور اُن کے ڈھکن، پلاسٹک بیگ، اور سگریٹوں کے وہ ٹوٹے ہیں جن کے فلٹر سیلولوز ایسیٹیٹ نامی ایک قسم کے پلاسٹک سے تیار کیے جاتے ہیں۔ جب دھوپ اور سمندر کے نمکین پانی سے پلاسٹک ٹوٹ کر ذرات میں تبدیل ہو جاتا ہے تو اِنہیں سمندری جاندار کھاتے ہیں اور یہ خوراک کے سلسلے میں داخل ہو جاتے ہیں۔

جیمبیک جن ممالک میں جا رہی ہیں وہاں سے وہ خود بھی سیکھنے کی منتظر ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ جاپان میں کچرے کی فی کس پیداوار بہت کم ہے۔
انہوں نے کہا، “میں اُن کا نظام دیکھنا چاہتی ہوں۔ اور جن دیگر ممالک میں میں جا رہی ہوں اُن کے ہاں کچرا بالکل نہ پیدا کرنے کے دلچسپ منصوبے ہیں۔ انڈونیشیا نے نہروں کی حیرت انگیز صفائی اور بحالی کے کچھ منصوبے مکمل کیے ہیں۔ ہر جگہ پر پیش بندی کے طور پر بعض ایسے عملی کام کیے گئے ہیں جو ہمارے اُن کاموں سے مختلف ہیں جنہیں ہم امریکہ میں کررہے ہیں۔”
پلاسٹک کو کیسے کم کیا جائے؟
ہر ایک اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ جیمبیک کا مشورہ ہے کہ:
- اگر آپ کی پینے کے صاف پانی تک رسائی ہے تو پلاسٹک کی بوتلوں سے اجتناب کریں۔
- پلاسٹک کے بنے ہوئے ‘سٹرا’ [نلکیاں] اور ایک مرتبہ استعمال کرکے پھینک دینے والی پلاسٹک کی چیزوں سے اجتناب کریں۔
- خریداری پر جاتے وقت اپنے ساتھ باربار استعمال ہونے والا تھیلا لے کر جائیں۔
- باربار استعمال ہونے والی بوتلوں کا انتخاب کریں۔ گل سڑ جانے والے مواد سے بنائی گئی زیادہ تر بوتلوں کو ضائع کرنے کے لیے صنعتی کمپوسٹ پلانٹ درکار ہوتے ہیں۔
- جب آپ گھر سے باہر ہوں تو کوڑا کرکٹ اٹھائیں۔ زمین پر پھیلا ہوا کوڑا کرکٹ اکثر سمندر میں جا گرتا ہے۔
جیمبیک کا کہنا ہے، “کیوںکہ زیادہ لوگوں کا بڑی بڑی آبادیوں کی شکل میں رہنا اس کا ایک سبب ہے، لہذا مندرجہ بالا مجموعی اقدامات سے یقینی طور پر فرق پڑے گا۔”