30 سال سے اوپر ہونے کے باوجود، ولیمز بہنیں ٹینس میں نئی جہتیں پیدا کر رہی ہیں

امریکی بہنوں، وینس ولیمز اور سیرینا ولیمز کی عمریں اب 30 سال سے خاصی زیادہ ہو چکی ہیں اور وہ اب بھی ٹینس کے کھیل پر چھائی ہوئی ہیں۔ انھوں نے 1990 کی دہائی کی اپنی زیادہ تر ہم عصر خواتین کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

35 سالہ سیرینا ولیمز نے اپنی بڑی بہن، وینس کے خلاف کھیلتے ہوئے جنوری میں آسٹریلیا میں ہونے والے ایک سنسنی خیز فائنل مقابلے میں اپنا 23 واں گرینڈ سلیم سنگلز ٹائٹل جیتا۔ اس ٹورنامنٹ کا شمار ٹینس کے چار اہم ترین سالانہ ٹورنامنٹوں میں ہوتا ہے۔

ان کی 36 سالہ بڑی بہن، وینس نے اپنی 23 سالہ پیشہ ورانہ زندگی میں سات گرینڈ سلیم سنگلز ٹائٹل جیتے ہیں۔ اکٹھا مل کر کھیلتے ہوئے  دونوں بہنوں نے، ڈبلز ٹیم کی چیمپیئن شپ، اولمپکس مقابلوں میں تین طلائی تمغے، اور 14 گرینڈ سلیم ٹائٹلز جیتے ہیں۔

ان  اعلیٰ خواتین اتھلیٹس کے لیے جس طرح ٹینس کی یہ چیمپیئن شپس شاندار ہیں، اسی طرح ان دونوں بہنوں نے ٹینس کورٹس کے باہر بھی اپنا سکہ منوایا ہے۔ انھوں نے لڑکیوں میں اور بالخصوص مختلف رنگوں والی لڑکیوں میں، اُسی طرح ثابت قدم رہنے اور بڑے خواب دیکھنے کا جذبہ پیدا کیا ہے جس طرح انہوں نے خود کیا۔

Young Serena and Venus Williams holding rackets and shaking hands at tennis net (© Getty Images)
1991 میں اپنے آبائی شہر کامپٹن، کیلی فورنیا میں ایک میچ کے بعد سیرینا ولیمز، بائیں جانب، اور وینس ولیمز، دونوں بہنیں ہاتھ ملا رہی ہیں ۔ (© Getty Images)

ان دونوں بہنوں نے اپنی کامیابی کے لیے سخت محنت کی ہے۔ وہ اپنے والد رچرڈ ولیمز سے، کامپٹن، کیلی فورنیا کے عوامی ٹینس کورٹوں پر ٹینس کا کھیل سیکھتے ہوئے بڑی ہوئیں۔ ٹینس کے اِن عوامی کورٹوں اور اُن شاندار کنٹری کلب کورٹوں میں زمین آسمان کا فرق ہے جنہیں روائتی طور پر ٹینس کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔

ولیمز بہنوں نے حال ہی میں اپنے آبائی شہر، کامپٹن کے احسان کا بدلہ چکانے کی خاطر تشدد کا شکار ہونے والوں کے لیے “یٹونڈے پرائس ریسورس سینٹر” قائم کیا ہے۔

سیرینا ولیمز نے اپنے سیرینا ولیمز فنڈ کے ذریعے کینیا، یوگنڈا اور جمیکا میں سکولوں کی تعمیر میں مدد کی ہے۔ انھوں نے یونیسیف کی خیرسگالی کی سفیر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی ہیں اور انتہائی کمزور اور بے سہارا بچوں کے لیے، یونیسیف کے  معیاری تعلیم  فراہم کرنے کے مشن کی مدد کی ہے۔ دونوں بہنوں نے ایلٹن جان ایڈز فاؤںڈیشن کے لیے پیسہ اکٹھا کر کے ایڈز کے مریضوں کی مدد کی ہے۔

Venus Williams teaching girl to grip racket (© AP Images)
وینس ولیمز، لاگوس، نائجیریا میں ایک لڑکی کو ٹینس سکھا رہی ہیں۔ دونوں بہنوں نے اسی قسم کی تربیتی کلاسیں امریکہ میں بھی منعقد کی ہیں۔ (© Getty Images)

دونوں بہنیں کوئی موقف اختیار کرنے سے نہیں گھبراتیں۔ 2007ء میں، وینس ولیمز نے لندن میں ومبلڈن کے گھاس کے کورٹ پر کھیلے انے والے ٹورنامنٹ میں، عورتوں کو برابر کا معاوضہ دلوانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ سرینا ولیمز نے ساؤتھ کیرولائنا کے ایک ٹورنا منٹ کا بائیکاٹ کر دیا کیوں کہ اس وقت گورنر ہاؤس کے گنبد پر کنفیڈریشن کا جھنڈا لہرا رہا تھا

کئی برسوں سے  دونوں بہنیں نسل پرستی، صنفی تفریق، صحت کے مسائل اور دل آزاری کے خلاف جنگ کر رہی ہیں۔ اس تمام جدوجہد میں، اُنہیں ایک دوسرے کا ساتھ حاصل رہا، انھوں نے اپنی ناکامیوں  سے اپنی کامیابی کے لیے جوش و جذبہ حاصل کیا، اور عورتوں کی حالت بہتر بنانے کو اپنا ذاتی مشن بنایا۔

نومبر 2016 میں اخبار ‘دا گارڈین’ کے نام ایک کھلے خط میں سیرینا ولیمز نے لکھا، “مجھے امید ہے کہ میری کہانی، اور آپ کی کہانی سے دوسری عورتوں کو عظمت کے لیے جدوجہد کرنے کا حوصلہ ملے گا اور وہ اپنے خوابوں کی تعبیر پانے کے لیے ثابت قدمی اور استقلال کے ساتھ جدو جہد کرتی رہیں گی۔ ہمیں بڑے خواب دیکھنا ہرصورت میں جاری رکھنا چاہیے.  جب ہم ایسا کرتے ہیں تو ہم عورتوں کی اگلی نسل کو اپنے مقاصد کے حصول میں بہت زیادہ دلیر بننے کے لیے با اختیار بناتے ہیں۔”

یہ مضمون فری لانس مصنفہ لینور ٹی ایڈکِنز نے لکھا۔.