زینا کارڈمین نے انٹارکٹیکا میں بیکٹیریا کا پیچھا کیا۔ ہوائی کے ماؤونا اولو آتش فشاں کے بنجر میدانوں میں پائی جانے والی زندگی کا مطالعہ کیا۔ اور اب شاید ناسا کی بدولت دور دراز جگہوں میں زندگی کی تلاش ان کو، مریخ لے جائے۔

29 سالہ کارڈمین امریکی خلائی ادارے کی جانب سے منتخب کیے گئے درجن بھر اُن افراد میں شامل ہیں، جن کا انتخاب امریکہ کے نئے خلا باز بننے کے لیے 18,000 درخواست دہندگان کی ریکارڈ توڑ تعداد میں سے کیا گیا ہے۔
سائنس، ٹیکنالوجی، انجنیئرنگ یا ریاضی میں اعلیٰ ڈگریاں رکھنے والے یہ 12 افراد، اب ایک بار پھر طالب علم بن گئے ہیں۔ اپنی دو سالہ تربیت کے دوران، وہ ٹی -38 قسم کے آواز سے تیز رفتار تربیتی جیٹ طیاروں میں روبوٹکس، خلا میں چہل قدمی اور پروازوں کے بارے میں سیکھیں گے۔ بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر اپنے ہم منصب روسیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے، وہ روسی زبان کا مطالعہ بھی کریں گے۔ اپنی تربیت مکمل کرنے کے بعد وہ “امیدواروں” کی فہرست سے نکل کر باضابطہ طور پر خلا باز بننے کی راہ پر گامزن ہوجائیں گے۔
کارڈمین نے چیپل ہل کی شمالی کیرولینا یونیورسٹی سے دو ڈگریاں حاصل کیں ہیں۔ اس یونیورسٹی کی نیوز سروس کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا، “ہمیں اسفنج بننا پڑے گا۔”
امکان ہے کہ وہ چار دوسری خواتین اور سات مردوں کے ساتھ، بین الاقوامی خلائی سٹیشن جانے والی مہمات میں حصہ لیں گی، یا چاند یا مریخ کی مہم پر جائیں گی۔
ریاست ورجینیا کے شہر ولیمزبرگ میں پرورش پانے والی کارڈمین کہتی ہیں، “ایک دوسرے سے، جانسن خلائی مرکز کے ماہرین سے، بین الاقوامی معاونین سے اور پورے ملک میں واقع مراکز سے — سیکھنے کے لئے بہت کچھ ہے۔”
سائنسی تربیت کے علاوہ، کارڈمین نے سائنس اور آرٹ کے امتزاج پر کام کرنے کے لیے ایک رسالہ شروع کرنے میں معاونت بھی کی ہے۔ وہ شاعری بھی کرتی ہیں اور اپنے گھر کے عقبی صحن میں مرغیاں پالتی ہیں۔
آئیے ذیل میں دیئے گئے کچھ مزید لوگوں سے ملتے ہیں جنہوں نے ناسا کے خلابازوں کے لیے سب سے زیادہ مسابقتی انتخاب میں کامیابی حاصل کی ہے:

راجہ چاری
- 39 سال عمر
- امریکی بحریہ کے ٹیسٹ پائلٹ
- ریاست آئیووا کے شہر، سیڈر فالز سے تعلق
- وہ میساچوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے ایروناٹکس اور ایسٹروناٹکس [خلاء میں انسانی سفر اور خلائی جستجو کے بارے میں سائنس] میں ماسٹرز کی ڈگریاں حاصل کر چکے ہیں۔
- چاری قریب قریب تمام جدید امریکی لڑاکا جیٹ طیارے اڑا چکے ہیں۔ وہ ایف-35، ایف-15، ایف-16، اور ایف 18 قسم کے طیاروں کو مجموعی طور پر 2,000 گھنٹوں سے زائد اڑا چکے ہیں۔

جیسیکا واٹکنز
- 29 سال عمر
- ناسا کی محقق
- ریاست کولوراڈو کے شہر، لیفی ییٹ سے تعلق
- ناسا کی مریخ پر جانے والی ‘کیوروسٹی’ نامی گاڑی کے ذریعے اِس سرخ سیارے کا مطالعہ کرتی ہیں
- سائنس میں دلچسپی رکھنے والی ایسی لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں جو کسی سرپرست تک رسائی حاصل کرنا چاہتی ہیں، خواہ وہ سرپرست استاد ہو، پروفیسر ہو یا سپروائزر ہو۔ “میرے لیے یہ چیز بہت اہم رہی ہے۔”

راب کولِن
- 33 سال عمر
- ریاست الاسکا کے شہر اینکریج سے تعلق
- انٹارکٹکا میں برف میں ڈرِلنگ کرنے اور الاسکا میں تجارتی ماہی گیری کا کام کیا
- فلبرائٹ فیلو کی حیثیت سے، اٹلی میں مطالعہ کیا
- سپیس ایکس نامی نجی کمپنی میں لانچ ٹیموں کی قیادت کی
- اپنی ریاست کے سنگلاخ علاقے سے محبت کرتے ہیں۔ کولِن نے ‘دی ورج’ نامی میڈیا نیٹ ورک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، “میرا خیال ہے کہ سب سے پہلے یہ مہم جوئی اور جستجو کا جذبہ ہی تھا جس کی وجہ سے خلا میں میری دلچسپی پیدا ہوئی۔”