معدومیت کے خطرے سے دوچار انواع
زوہیکاتھان کے ذریعے جنگلی جانوروں کا تحفظ
امریکی دفتر خارجہ کی معاونت سے دوسری سالانہ زوہیکاتھان کے موقع پر تیار کردہ نئی ایپلی کیشنز کی بدولت خطرات سے دوچار جانوروں کو کسی قدر تحفظ مل سکتا ہے۔
ماہرینِ حیاتیات کے ماحولیاتی ڈی این اے کے استعمال سے دریائی...
دریاؤں اور ندیوں میں مختلف نوعِ حیات کے سراغ لگانے کو بہت آسان بنا کر، ماحولیاتی ڈی این اے ٹیسٹنگ حیاتیات کے میدان میں تبدیلیاں لا رہی ہے۔
چیتوں کی نسل میں اضافہ: امریکہ میں ایک ہفتے میں 10...
سمتھ سونین انسٹی ٹیوشن کے ایک تحقیقی ادارے میں صرف ایک ہفتے کے دوران چیتوں کے 10 بچے پیدا ہوئے۔
چین میں ہاتھی دانت کے مصنوعات کی مانگ میں کمی: ہاتھیوں...
اس سال کے آخر تک چین میں ہاتھی دانت کی قانونی تجارت پر پابندی لگانے کے منصوبے کی وجہ سے چین میں ہاتھی دانتوں کی مانگ میں تیزی سے کمی آئی ہے۔
جنگلی حیات کے لیے کامیابیوں کا سال: 2016
سال 2016 میں دنیا بھر میں حکومتوں اور حامیوں نے ہاتھیوں، پینگو لینوں، طوطوں اور معدومیت کی شکار دیگر انتہائی اہم انواع کو بچایا۔
اس’ چلتے پھرتے آرٹی چوک‘ اور جنگلی حیات کی مدد کیجیے
پنگولین کو 2016ء کی CITES کانفرنس میں خلاف قانون تجارت سے سب سے زیادہ تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ حکومتوں نے ہاتھیوں، شارک مچھلیوں اوردوسرے جانداروں کے تحفظ کے لیے بھی کثرت رائے سے فیصلے کیے۔