امریکہ جنوبی کوریا کے شہر پیانگ چانگ میں ہونے والے سرمائی اولمپکس 2018 میں لگ بھگ 300 اولمپک اور پیرالمپک کھلاڑی بھیج رہا ہے۔ آئیے روایتی کورین ماسک پہنے، آلات موسیقی بجاتے اور  ہلکے پھلکے مقامی کھانوں کا مزہ لیتے ان میں سے  چند ایک کھلاڑیوں سے ملتے ہیں۔ سکی اِنگ کرنے والوں سے لے کر سکیٹنگ کرنے والوں تک یہ سبھی کھلاڑی اپنے تجربات اور اس جوش و جذبے کے بارے میں بتاتے ہیں جو ان میں عالمی سطح پر ہونے والے اِن مقابلوں میں شرکت کے لیے تحریک پیدا کرتا ہے۔

Graphic of three-swoosh symbol of the International Paralympic Committee (© IPC)

ایرون پائیک امریکی پیرالمپک ٹیم کے رکن کے طور پر نارڈک سکی اِنگ میں حصہ لیں گے۔ وہ 2014 میں سوچی میں ہونے والے سرمائی اولمپکس میں شرکت کے علاوہ  2012 اور 2016 کے پیرالمپک کھیلوں کی میراتھن دوڑ میں بھی حصہ لے چکے ہیں۔

وہ کہتے ہیں، “دراصل میرا ایک بہترین دوست کوریا کا پیرالمپک کھلاڑی ہے۔ وہ ایلا نائے یونیورسٹی میں حصول تعلیم اور وہیل چیئر ریس میں شرکت کے لیے امریکہ آیا تھا۔ ہم نے ٹریک پر اکٹھے مشق کی اور ریو پیرالمپک کھیلوں میں پہنچے۔”

Graphic of five-ring symbol of the International Olympic Committee (© IOC)

مایا شیبوٹانی اور ایلکس شیبوٹانی بہن بھائی پر مشتمل آئس ڈانسنگ کی ایک جوڑی ہے جسے سوشل میڈیا پر ان کے ہزاروں پرستار ‘شب سبز’ کے نام سے جانتے ہیں۔ یہاں وہ پیار کی علامت کے طور پر مقبول عام ‘کے پاپ’ اشارہ کر رہے ہیں۔

“فگر سکیٹنگ کے حوالے سے ہمیں ایک چیز جو پسند ہے وہ تخلیقی عمل ہے۔ ہم رقص، فن اور موسیقی کی مختلف اقسام سے متاثر ہیں۔” ایلکس

“برف پر کوئی منفرد کام کرنے کے لیے ہمارے لیے تحریک و ترغیب  کی خاطر  برف سے باہر دیکھنا اہم ہے۔” مایا

Graphic of five-ring symbol of the International Olympic Committee (© IOC)

آجا ایونز امریکی خواتین کی باب سلیڈ ٹیم کی بریک مین ہیں۔ بیس بال اور امریکن فٹ بال سمیت ان کے خاندان میں بہت سے افراد پیشہ ور کھیلوں میں حصہ لینے والے عالمی سطح کے کھلاڑی ہیں۔

آجا کہتی ہیں، “نوجوان لڑکیوں کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ اپنے آپ پر یقین اور اپنے کام پر اعتماد رکھیں۔ اولمپک کھیلوں کے باب سلیڈ مقابلوں میں حصہ لے کر کانسی کا تمغہ جیتنا اور پھر اولمپکس میں سونے کا تمغہ لانا میرے خواب ہیں۔ لہٰذا اگر میں سب کچھ کر سکتی ہوں تو میں جانتی ہوں کہ میں  یہ تمغے  بھی جیت سکتی ہیں۔”

Graphic of three-swoosh symbol of the International Paralympic Committee (© IPC)

برینا ہکےبی سنوبورڈ کی عالمی چیمپین ہیں جو امریکی پیرالمپک ٹیم کے لیے بینکڈ سلالم اور سنوبورڈ کراس مقابلوں میں شرکت کریں گی۔ اُن کی للا نامی ایک چھوٹی سی بیٹی بھی پے۔

برینا کا کہنا ہے،”دیانت داری سے کہوں تو میرے خیال میں بیٹی نے مجھے قدرے مسابقتی برتری بھی دی ہے۔ میں اسے آگے بڑھنے اور اپنی کارکردگی میں بہتری کے لیے تحریک کے طور پر استعمال کرتی ہوں کیونکہ میں نہیں چاہتی کہ میں ناکامی کے ساتھ گھر واپس آؤں۔”

Graphic of three-swoosh symbol of the International Paralympic Committee (© IPC)

ڈینیل امسٹیڈ الپائن سکی اِنگ میں امریکہ کی نمائندگی کریں گی۔ وہ نابینا ہیں۔ ان کے والد نے نوعمری میں انہیں نابیناؤں کی سکی اِنگ سے متعارف کرایا تھا۔ اب وہ یہاں تصویر میں دکھائی دینے والے اپنے شوہر، راب کی رہنمائی میں سکی اِنگ کرتی ہیں۔

ڈینیل کا کہنا ہے، “جب میرے والد پہلی مرتبہ مجھے سکی اِنگ کے لیے لے گئے تو یہ میرے لیے آزادی کی مانند تھا۔ اگرچہ میں دیکھ نہیں سکتی اس کے باوجود مجھے یہ احساس ہوا کہ تمام ممکانات سے بڑھ کر کہیں زیادہ کچھ کر سکتی ہوں۔”

Graphic of five-ring symbol of the International Olympic Committee (© IOC)

ہلیری نائٹ امریکی خواتین کی آئس ہاکی ٹیم میں فارورڈ کھلاڑی کی حیثیت سے کھیلتی ہیں۔ انہوں نے خواتین کی قومی ہاکی لیگ کے افتتاحی سیزن میں اپنی پیشہ ور ٹیم ‘دی بوسٹن پرائڈ’ کی فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

ہلیری کہتی ہیں، “مردوں کی بالادستی والے اس کھیل میں قدم رکھنے والی ہر نوجوان لڑکی کو میرا مشورہ یہ ہے کہ کھیلیں اور اس سے لطف اندوز ہوں۔ ہم اسی لیے کھیلتے ہیں، کھیل کا مقصد لطف اٹھانا ہے۔ کھیلیں، طاقتور اور مضبوط بنیں۔”

ویڈیو کلپس سیئول میں امریکی سفارت خانے جبکہ علامات انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی اور انٹرنیشنل پیرالمپک کمیٹی کے تعاون سے دستیاب ہوئیں۔