امریکہ کا لبنانی حزب اللہ کے دو دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر کا انعام

(National Counterterrorism Center) حزب اللہ کی 1983 سے لے کر 1917 تک کی مختلف ممالک میں کی جانے والی کاروائیاں دکھانے والا ایک چارٹ۔ امریکہ لبنانی حزب اللہ کے دو دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوشش کر رہا ہے اور اس کے لیے لاکھوں ڈالر کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔
“انصاف کے لیے انعامات” کے تحت، دفتر خارجہ دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور امریکیوں کے خلاف بین الاقوامی دہشت گردی کی کاروائیوں کی روک تھام کے لیے نفقد انعامات کی پیشکش کرتا ہے۔ 1984 میں اس پروگرام کے آغاز سے لے کر اب تک امریکی حکومت 90 سے زائد ایسے افراد کو 14 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سے زائد ادا کر چکی ہے جن کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر دہشت گردوں کو یا تو جیل میں ڈالا گیا یا دنیا بھر میں کی جانے والی دہشت گردانہ کاروائیوں کو ناکام بنایا گیا۔
اس پروگرام کے تحت حزب اللہ کی غیرملکی سکیورٹی کی تنظیم جو اسلامی تنظیم اور یونٹ 910 کے نام سے بھی جانی جاتی ہے، کے سربراہ طلال حمیہ کی موجودگی کے مقام، گرفتاری یا مجرم ثابت کیے جانے کے بارے میں ملنے والی اطلاع پر 70 لاکھ ڈالر تک کے انعام کی پیش کش کی گئی ہے۔ یہ یونٹ لبنان سے باہر کیے جانے والے دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی، رابطہ کاری اور حملے کرنے کا ذمہ دار ہے۔ اس کے حملوں میں بنیادی طور پر اسرائیلیوں اور امریکیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ایسی معلومات کی فراہمی پر بھی 50 لاکھ ڈالر کے انعام کی پیش کش کی گئی ہے جن کے نتیجے میں فواد شُکر کی موجودگی کے مقام کا پتہ چل سکے، یا اس کو گرفتار یا مجرم ثابت کیا جا سکے۔ حزب اللہ کے اعلٰی کارندے، شُکر نے بیروت، لبنان میں میرین کور کی بیرکوں پر 1983 کے بم حملے کی منصوبہ بندی اور حملہ کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ اس دھماکے میں 241 امریکی ہلاک ہوئے تھے۔
امریکہ کے دفترخارجہ کے انسداد دہشت گردی کے رابطہ کار سفیر نیتھن سیلز کے مطابق، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دنیا بھر میں، کم وبیش ہر براعظم پر حزب اللہ کے دہشت گردانہ حملوں کو ناکام بنایا ہے۔
صحافیوں کو 10 اکتوبر کی دی جانے والی ایک بریفنگ میں سیلز نے کہا کہ حزب اللہ ” مستقبل کے حملوں کے لیے بنیادیں تیار کرنے کے لیے دنیا بھر میں اپنا بنیادی ڈھانچہ متواتر استوار کرتی رہتی ہے۔”
سیلز نے کہا، “یہ سب کچھ اُن ایرانی عوام کی قیمت پر کیا جا رہا ہے جن کے وسائل کا رُخ حزب اللہ کے خونریز مقصد کی جانب موڑا جا رہا ہے۔ اسی طرح یہ کام لبنان کی قیمت پر بھی کیا جا رہا ہے جسے ایران اور حزب اللہ کی ہلاکت خیز شراکتداری کی وجہ سے شدید مصائب کا سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔ ایران کے عوام اور لبنان کے عوام اس سے بہتر [سلوک کے] مستحق ہیں۔”

ہوم لینڈ سکیورٹی کے مشیر ٹام بوسرٹ نے فرانسیسی اخبار لا موند میں 9 اکتوبر کو شائع ہونے والے اپنے مضمون میں لکھا کہ جب حزب اللہ کی بات ہوتی ہے تو پھر “مزید کاروائی کی ضرورت سامنے آتی ہے۔”

بوسرٹ نے کہا، “ہم مل کر نقصان پہنچانے کے درپے اس دہشت گرد تنظیم کو دنیا کے امن اور اس کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے سے روک سکتے ہیں۔”

جس کسی کے پاس بھی طلال حمیہ یا فواد شُکر کے بارے میں اطلاع ہو تو وہ قریب ترین امریکی سفارت خانے یا قونصلیٹ سے رابطہ کرے یا اس پتہ پر ای میل بھیجے:info@rewardsforjustice.net 

 چے طلال حمیہ کے لیے 70 لاکھ ڈالر اور فواد شُکر کے لیے 50 لاکھ ڈالر کے انعامات کا اعلان کیا گیا ہے۔
اوپر دیے گئے انگریزی زبان کے اشتہار میں طلال حمیہ اور فواد شُکر کی تصاویر دی گئی ہیں۔ اِن کی تصاویر کے نیچے طلال حمیہ کے لیے 70 لاکھ  ڈالر اور فواد شُکر کے لیے 50 لاکھ  ڈالر کے انعامات کا اعلان کیا گیا ہے۔